کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد3) - صفحہ 490
شکریہ۔ (والسلام عبدالمجید گوندل)(15 ۔اپریل1994ء) جواب۔ مختصراً عرض ہے کہ: ’’تالیاں پیٹنا اور سیٹیاں بجانا کافروں کا طریقہ ہے۔‘‘ اس حد تک تو بات صحیح ہے۔ اس سے آگے جو کہا گیا ہے کہ :’’ اللہ تعالیٰ نے اسے کفر قرار دے کر انھیں عذاب کی خوشخبری سنائی ہے۔‘‘ یہ بات صحیح نہیں ہے کیونکہ {بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُوْن} کا تعلق صرف {اِلَّا مُکَائً وَ تَصْدِیَۃ} سے نہیں ہے بلکہ اس سے قبل ان کے دیگر کافرانہ اطوار کا بھی ذکر ہے۔ وہ بھی اس میں شامل ہیں۔ یوں اس کا تعلق ان کے مجموعی اعمال اطوار سے ہو گا،ا س لیے صرف تالیاں پیٹنے اور سیٹیاں بجانے کو کفر قرارنہیں دیا جا سکتا۔ یہ تو ان کے کفریہ عقائد و اعمال کے مظاہر ہیں، جنھیں کافرانہ اطوار تو کہا جا سکتا ہے مجرد اس عمل کو کفر نہیں کہا جا سکتا۔ واللہ اعلم بالصواب۔ تصویر کھینچنا اور کھنچوانا کیسا ہے؟ سوال۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں تصویر کھینچنا اور کھنچوانا کیسا ہے؟ اگر تصویر کھنچوانا غلط ہے تو مفتیان ازاں علمائے کرام اور علامہ حضرات تصویریں کس بناء پر کھنچواتے ہیں؟ (محمد ادریس۔لاہور) (15اگست 1997ء) جواب۔ تصویر کشی مطلقاً حرام ہے۔ صحیح حدیث میں ہے ان مصورّوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا اور انھیں کہا جائے گا کہ جو کچھ تم نے بنایا تھا اب اس میں جان بھی ڈالو۔ شرع کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بلاامتیاز روزِ جزا اپنا حسابِ عدالت باری تعالیٰ میں خود دینا ہو گا۔ مرتکب سوء کو دیکھ کر برائی پر دلیل ہونا خسارے کا سودا ہے۔ قرآن مجید نے یہود کے بگڑے ہوئے معاشرے کی تصویر کشی یوں کی ہے۔ (مَثَلُ الَّذِیْنَ حُمِّلُوْا التَّوْرٰۃَ ثُمَّ لَمْ یَحْمِلُوْہَا کَمَثَلِ الْحِمَارِ یَحْمِلُ اَسْفَارًا بِئْسَ مَثَلُ الْقَوْمِ الَّذِیْنَ کَذَّبُوْا بِاٰیٰتِ اللّٰہِ وَاللّٰہُ لاَ یَھْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ) (الجمعۃ: 5) ”جن لوگوں کے سر پر توراۃ لدوائی گئی پھر انھوں نے اس کے بارِ تعمیل کو نہ اٹھا یا اس کی مثال گدھے کی سی ہے جس پر بڑی بڑی کتابیں لدی ہوں جو لوگ اﷲ کی کتابوں کی تکذیب کرتے ہیں اس کی مثال بری ہے۔ اور اﷲ تعالیٰ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔‘‘ آج ہمارا ماحول بھی کچھ اس سے مختلف نہیں۔ اس حمام میں سب ننگے نظر آتے ہیں۔ {اِلَّا مَنْ رَّحِمَ رَبِّیْ} اﷲ رب العزت جملہ مسلمانوں کو فہم و بصیرت سے نوازے۔ آمین۔ تصویر کشی مطلقاً حرام ہے سوال۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ عظام اس مسئلہ کے بارے میں’’قرآن و حدیث کی روشنی میں تصویر کھینچنا اور کھنچوانا کیسا ہے ؟ بَیِّنُوْا بِدَّلِیْلِ الشَّرْعِیِّ وَ تُوجرُوْا۔ اگر تصویر کھنچوانا غلط ہے تو مفتیان عظام علماء کرام اور علامہ