کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد3) - صفحہ 48
حرفے چند الحمد للّٰه رب العالمین والصلاۃ والسلام علی رسوله الکریم۔ وبعد! سب سے پہلے اللہ رب العزت کی مہربانی ہے اس کی توفیق سے دینی خدمت کی سعادت حاصل ہے۔ پھر میرے والدین کی دعاؤں کے ساتھ ساتھ میرے اساتذہ کرام کی دعائیں اور کوششیں ہیں خصوصاً استاذ گرامی استاذ الاساتذہ محترم حافظ ثناء اللہ مدنی حفظہ اللہ - متعنا اللّٰه بطول حياته -کہ جن کے زیر سایہ ’’فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی‘‘ کی دوسری اور تیسری جلد کی ترتیب کا کام کیا ان کے حکم اور اجازت سے یہ کام کیا ہے اور ان شاء اللہ مزید جاری ہے اور اس سلسلے میں عبد القدوس بھائی کا کافی تعاون شامل ہے۔ اس سے پہلے (الوصائل فی شرح الشمائل) کی نظر ثانی کئی مرتبہ کی اور اس کو تیاری کے تکمیلی مراحل تک پہنچایا۔ مزید برآں (جائزۃ الاحوذی)کی قراء ت مع متن حضرت الاستاذ شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ المدنی پر مکمل طور پر کی اور میرے ساتھ قاری محمد احمد طور بھی تھے اور حافظ صہیب انور مدنی بھی شریک مجلس رہے۔ اس طرح پروف ریڈنگ کے بعد کتاب کا دوسرا طبع منظر عام پر آیا اور چند سالوں سے عون الباری شرح صحیح البخاری کے کام میں بھی محترم حافظ صاحب کے ساتھ معاون کی حیثیت سے باقاعدہ کام کر رہا ہوں۔ اللہ تعالیٰ اس معمولی سی کاوش کو قبولیت سے نوازے میرے لیے اور میرے تمام معاونین کے لیے اسے صدقہ جاریہ بنائے۔ آمین ضروری وضاحت: مجمع فقہائے شریعت، امریکہ کی فتاویٰ کمیٹی کے چند سوالات کے جوابات بھی فتاویٰ میں شامل کیے گئے ہیں: اکتوبر 2002ء میں امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں’’مجمع فقہائے شریعت، امریکہ(Jurists of America Assembly of Muslim) کا تاسیسی اجلاس منعقد ہوا، جس میں دنیا بھر سے اہل علم کو دعوت دی گئی۔ پاکستان سے شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی اور مولانا ارشاد الحق اثری، فیصل آباد رکن کی حیثیت سے اس میں شامل ہوئے۔ مجمع کا مرکزی دفتر میری لینڈ میں قائم کیا گیا۔ اس اجلاس میں ایک کمیٹی تشکیل پائی جس کو ہمہ وقت شرعی سوالات کے جوابات دینے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ مئی 2003ء میں امریکہ کی ریاست ’’کیلیفورنیا‘‘ کے شہر ’’ساکرا منٹو‘‘ میں بھی ایک اہم دعوتی کانفرنس تھی، جس میں