کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد3) - صفحہ 450
البيعة بیعت کی شرعی حیثیت کیا ہے؟اور کیا بیعت کو تقلید سے تعبیر کرنا درست ہے؟ سوال۔ (الف) بیعت کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ (ب) کیا کسی عالم ِ دین کے ہاتھ پر بیعت ضروری ہے کہ مسائل دین و دنیا سے واقفیت رہے؟ (ج) بیعت کو تقلید سے تعبیر کیا جا سکتا ہے؟ (سائل ، جمیل احمد ، کراچی) (18 ستمبر 1998ء) جواب۔ (الف) بیعت حاکم وقت خلیفہ سے شریعت کی پیروی کے عہد کا نام ہے جو ہاتھ پر ہاتھ رکھنے اور زبانی کلامی عہد و پیمان سے بھی ہو سکتی ہے۔ (ب) کسی عالم ِ دین کے ہاتھ پر شریعت میں بیعت کا تصور نہیں کیونکہ بیعت کا تعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات سے ہوتا ہے یا جو نبی کے قائم مقام ہو۔ جیسے خلیفہ، حاکم ، دین و دنیا کے مسائل میں کسی بھی صاحب ِ علم سے رہنمائی حاصل ہو سکتی ہے۔ بیعت شرط نہیں۔ (ج) بیعت کو تقلید سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا کیونکہ بیعت اطاعت شریعت کے عہد کا نام ہے جب کہ تقلید کا مفہوم یہ ہے کہ غیر کے قول کوبلا دلیل قبول کرلینا۔ اسلام میں بیعت کی کیا حیثیت ہے؟ سوال۔ ٭اسلام میں بیعت کی کیا حیثیت ہے؟ ٭ ڈاکٹر اسرار کی بیعت شرعی نقطہ نظر سے کیسی ہے؟ ٭تبلیغی جماعت کی بیعت شرعی نقطہ نظر سے کیسی ہے؟
[1] ۔ فتح الباری:7/379