کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد3) - صفحہ 325
اگر دل میں آئی یا والدہ نے اصرار کیا۔ یا چھوٹے بھائی نے کسی چیز کا اصرار کیا تو کوئی چیز لے دی سمجھانے کی بہت کوشش کی۔ اللہ تعالیٰ اسے ہدایت دے ان حالات میں میری بیوی نے کفایت شعاری کرکے کچھ رقم پچھلے سات آٹھ سال سے جمع کی ہے تاکہ جوان بیٹی کی کہیں شادی کرسکیں یا کوئی چھوٹا سا پلاٹ خرید کر گھر بنانے کی کوئی صورت بنا سکیں۔ جمع شدہ رقم تقریباً تیس ہزار کے قریب ہے جب کہ میں خود 55 سال کی عمر کو پہنچ گیا ہوں کیا مندرجہ بالا کیفیت میں مجھ پر زکوٰۃ فرض ہے ؟ یا کیا میں زکوٰۃ لینے کا حق دار ہوں؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں مسئلہ بیان فرما کر شفقت فرمادیں۔ (سائل حشمت علی) (12۔ اکتوبر1996ء) جواب۔ بالا صورت میں جمع شدہ رقم پر زکوٰۃ واجب ہے اور آپ زکوٰۃ لینے کے بھی حق دار نہیں کیونکہ آپ صاحب ِ حیثیت ہیں اور اسلام نے جہیز وغیرہ کی کوئی پابندی نہیں لگائی۔ کسی متشرع آدمی کو دیکھ کر رسم و رواج کے بغیر ہی لڑکی کا نکاح کرکے سکون حاصل کریں۔ واللہ ولی التوفیق۔ مفلوک الحال شخص کے قرض کی ادائیگی کے لیے زکوٰۃ سوال۔ایک آدمی کے پاس (3۔4)ایکڑ ملکیتی زمین ہے۔ وہ دریائی ہے۔ کبھی سیلاب سے تباہ ہو گئی اور کبھی بچ گئی۔ اس کے پاس کوئی زیور بھی نہیں، اسے گھر کا خرچ چلانے کے لیے گاہے بہ گاہے قرضہ بھی لینا پڑتا ہے ۔ اس لیے مقروض رہتا ہے کیا اسے قرضہ اتارنے کے لیے زکوٰۃ دی جا سکتی ہے؟(سائل محمد ابراہیم،قصور) (24اپریل 1998ء) جواب۔ ایسے مفلوک الحال کو قرض کی ادائیگی کے لیے زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔ کیا گھریلو خدمت گار عورت کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے؟ سوال۔مولانا وحید الدین خاں صاحب نے لکھا ہے کہ خانہ دار عورت کو چاہیے کہ وہ اپنے گھر جیسی سہولتیں غریب مسکین خواتین کو بھی مہیا کرنے کی کوشش کرے تو کیا ہم اپنی گھریلو خدمت گار عورت کو زکوٰۃ فنڈ میں سے ایسی سہولت مہیا کر سکتے ہیں؟ جب کہ وہ مطالبہ بھی کرتی ہو مثلاً واشنگ مشین۔ پانی کی موٹر یا بجلی کا پنکھا وغیرہ۔ (کے۔ طاہر ) (7 مارچ 1997ء) جواب۔ خدمت گار عورت کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔ بشرطیکہ وہ مستحق ہو اور اسے معاوضۂ خدمت شمار نہ کیا جائے اور اس کی خدمت کا صلہ حسبِ معمول علیحدہ ہونا چاہیے۔ کیا مستحقین زکوٰۃ کو ’’زکوٰۃ‘‘ سے آگاہ کرنا ضروری ہے سوال۔کیا شرعاً ضروری ہے کہ جس کو زکوٰۃ دی جائے اسے بتایا جائے کہ یہ میں تم کو زکوٰۃ دے رہا ہوں؟ مستحقین’’زکوٰۃ‘‘ کا لفظ سن کر گریزاں ہوتے ہیں حالانکہ وہ صحیح مصرف اور حقیقی مستحق ہوتے ہیں۔ بغیر بتائے اگر زکوٰۃ