کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد3) - صفحہ 270
(الْحَدِیثَ قَالَ: وَمَنْ کَانَ اعْتَکَفَ مَعَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَلْیَرْجِعْ إِلَی مُعْتَکَفِہِ )[1] ”ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ہم نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ درمیانی عشرہ کا رمضان کے مہینے میں اعتکاف کیا، پھر جب بیسویں کی صبح ہوئی تو ہم اپنے گھروں کو چلے گئے۔ بس نبی صلی اللہ علیہ وسلم سوئے( اور خواب میں لیلۃ القدر کو دیکھا اور فرمایا) پس مجھے لیلۃ القدر دکھائی گئی ہے پھر بھلا دیا گیا۔ پس جب شام ہوئی تو منبر پر تشریف فرما ہوئے اور لوگوں کو خطبہ دیا… اور فرمایا جو شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (آخری عشرہ کا) اعتکاف کرنا چاہے وہ اپنے معتکف میں واپس آجائے۔‘‘ دوسری روایت میں ہے: (عَنْ أَبِی سَعِیدٍ الْخُدْرِیِّ، أَنَّہُ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَعْتَکِفُ فِی الْعَشْرِ الْوَسَطِ مِنْ رَمَضَانَ، فَاعْتَکَفَ عَامًا، حَتَّی إِذَا کَانَ لَیْلَۃُ إِحْدَی وَعِشْرِینَ وَہِیَ اللَّیْلَۃُ الَّتِی یَخْرُجُ مِنْ صَبِیحَتِہَا مِنَ اعْتِکَافِہِ قَالَ: مَنِ اعْتَکَفَ مَعَنَا فَلْیَعْتَکِفْ فِی الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ وَذَکَرَ الْحَدِیثَ بِطُولِہِ) [2] ”ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کے درمیانی عشرہ کا اعتکاف فرمایا… یہاں تک کہ جب اکیسویں شب آئی اور یہ وہ شب تھی کہ جس کی صبح کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اعتکاف سے نکل آئے تھے۔ فرمایا کہ جو شخص ہمارے ساتھ اعتکاف کرنا چاہے تو وہ آخری عشرہ کا اعتکاف کرے۔‘‘ پس ثابت ہوا کہ جو اعتکاف اکیسویں رات سے شروع ہو گا وہی آخری عشرہ کا اعتکاف ہو گا اور جس روایت میں صبح کے وقت معتکف میں داخل ہونے کا ذکر ہے وہ اکیسویں تاریخ ہی کی صبح ہے جیسا کہ صحیح بخاری و صحیح مسلم کی روایات کے عموم سے معلوم ہوتا ہے ۔ (عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰهُ عَنْہَا، قَالَتْ: کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، یَعْتَکِفُ فِی العَشْرِ الأَوَاخِرِ مِنْ رَمَضَانَ، فَکُنْتُ أَضْرِبُ لَہُ خِبَاء ً فَیُصَلِّی الصُّبْحَ ثُمَّ یَدْخُلُہُ)[3]