کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد3) - صفحہ 237
ہی کفارہ ادا کیا ہے اور کہتا ہے کہ میری عمر کے لوگوں کو معافی ہے کیا یہ صحیح ہے؟ (سائل عبدالرشید عراقی) (17 جولائی 1998ء) جواب۔ ستر سالہ بوڑھا طاقت اور ہمت کی صورت میں روزہ رکھے۔ اور عدمِ استطاعت کی شکل میں کفارہ ادا کرے۔ دونوں امروں سے رخصت نہیں۔ ایک کو درجہ بدرجہ کرنا ہو گا۔ صحیح بخاری کے ترجمۃ الباب میں ہے: (وَأَمَّا الشَّیْخُ الکَبِیرُ إِذَا لَمْ یُطِقِ الصِّیَامَ فَقَدْ أَطْعَمَ أَنَسٌ بَعْدَ مَا کَبِرَ عَامًا أَوْ عَامَیْنِ، کُلَّ یَوْمٍ مِسْکِینًا، خُبْزًا وَلَحْمًا، وَأَفْطَرَ) [1] ”عمر رسیدہ آدمی اگر روزہ نہ رکھ سکے تو اس کے لیے افطار کی اجازت ہے البتہ کھانا کھلانا ہو گا۔ ) کبر سنی میں حضرت انس رضی اللہ عنہ نے ایک یا دو رمضان ہر روزایک مسکین کو روٹی گوشت کھلایا اور خود روزہ نہ رکھا۔‘‘ میت کی طرف سے روزہ رکھنا سوال۔ ایسے ہی روزے کا مسئلہ ہے کہ میت کی طرف سے روزے رکھے جا سکتے ہیں یا کہ نہیں۔ یہ بات یاد رہے کہ اس نے وصیت نہیں کی۔ ( محمد نصر اللہ گوندلانوالہ،تحصیل و ضلع گوجرانوالہ) (6 نومبر 1992ء) جواب۔ میت کی طرف سے روزے رکھے جا سکتے ہیں۔ حدیث میں ہے: (مَنْ مَاتَ وَ عَلَیْہِ صِیَامٌ صَامَ عَنْہُ وَلِیُّہُ ) [2] ”یعنی جو شخص فوت ہو جائے ، اس کے ذمہ روزے ہوں تو اس کی طرف سے اس کا ولی روزے رکھے ۔‘‘ دوسری روایت میں ہے: (صُوْمِیْ عَنْہَا) [3] جس عورت کی عادت اور تمییز مفقود ہو وہ نماز روزہ کس طرح اداکرے؟ سوال۔ایک عورت جسے حیض کا خون تقریباًایک سال سے جاری ہے اور اُسے گزشتہ عادت بھی یاد نہیں، گویا متحیرّہ ہے۔ وہ مہینہ میں کتنے دن نماز چھوڑے ؟ غسل کرے یا صرف وضوء کرے؟ وہ رمضان کے سارے روزے رکھے یا کچھ چھوڑ دے؟ (محمد طاہر، لاہور) (7جنوری 2000ء) جواب۔ واضح ہو کہ ایامِ عادت کے اعتبار سے عورتوں کی متعدد اقسام ہیں:
[1] ۔ فتح الباری،ج:11،ص:329 [2] ۔ فتح الباری: 11/ 328۔ 329 [3] ۔ سنن ابن ماجہ،بَابُ مَا جَاء َ فِی فَضْلِ شَہْرِ رَمَضَانَ،رقم:1642،سنن الترمذی،بَابُ مَا جَاء َ فِی فَضْلِ شَہْرِ رَمَضَانَ،رقم:682