کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد3) - صفحہ 216
یہ بھی فرمائیں کہ ہمارے ہادیٔ برحق اور دیگر اسلاف گرامی کی اس سلسلے میں کیا روش تھی؟ جواب۔ ایک کافر، مشرک کی موت پر( اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ) ، یا افسوس کا اظہار نہیں ہونا چاہیے تھا۔ سبقت لسانی سے خطا ہو گئی ہے۔ تو استغفر اللہ پڑھنا چاہیے۔ محلہ کے خطیب صاحب سے سہو ہوا ہے۔ قرآن مجید نے فرعون اور اس کی قوم کی ہلاکت کے تناظر میں بیان فرمایا ہی: ( فَمَا بَکَتْ عَلَیْہِمُ السَّمَآئُ وَالْاَرْضُ وَمَا کَانُوْا مُنْظَرِیْنَ ) (الدخان:29) ”پھر ان پر نہ تو آسمان اور زمین کو رونا آیا اور نہ ان کو مہلت ہی دی گئی ۔‘‘ پھر مومن کے لیے لائق ہے کہ کافر کی موت پر افسوس کا اظہار کرے۔ ہر گز نہیں۔ اور حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے مروی ہے کہ انھوں نے فرمایا: (قَالَ أَبُو لَہَبٍ عَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰهِ لِلنَّبِیِّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : تَبًّا لَکَ سَائِرَ الیَوْمِ فَنَزَلَتْ) (تَبَّتْ یَدَا أَبِی لَہَبٍ وَتَبَّ) ”یعنی ابو لہب نے اس پر اللہ کی لعنت ہو، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو کہا تھا: ( تَبًّا لَکَ سَائِرَ الیَوْمِ) اس سے معلوم ہوا کافر کے فقدان پر افسوس کی بجائے اظہار ناراضی ہونا چاہیے۔ دوسری روایت میں ہے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہامیں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی آپ کا گمراہ چچا ابو طالب مر گیا۔ فرمایا جا اسے دفن کردے۔ کوئی نیا کام مت کرنا۔ حتی کہ تو میرے پاس آئے۔ پس میں گیا۔ اس کو دفن کرکے واپس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے غسل کا حکم دیا اور میرے لیے دعا کی۔[1] اگر کافر کی موت پر اظہارِ افسوس روا ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خواہ ادنیٰ سے ادنیٰ الفاظ میں کرتے۔ یہاں ضرور کرتے کیونکہ ابوطالب نے دنیاوی زندگی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بھرپور ساتھ دیا۔ ابو طالب ہی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہا تھا۔ (فَاصْدَعْ بِأَمْرِکَ مَا عَلَیْکَ غَضَاضَۃٌ) (حَتّٰی اُوَسَّدَ فِی التُّرَابِ دَفِیْنًا) یعنی جب تک قبر کی مٹی میرا تکیہ نہیں بن جاتی لوگوں تک اپنا پیغام دل کھول کر پہنچا دیجیے۔‘‘ اس وقت کلمہ خیر کے نطق سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل خاموشی عدمِ جواز کی دلیل ہے۔ واللہ ولی التوفیق کسی کی وفات پر کتنے دن سوگ کیا جا سکتا ہے؟ سوال۔کسی شخص کی وفات پر شرعاً کتنے دن سوگ منایا جاسکتا ہے ؟ ہمارے ہاں دیہات میں عام طور پر وفات کے