کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد3) - صفحہ 212
کیا مردے سنتے ہیں؟ سماع موتیٰ کا عقیدہ رکھنا کیا حکم رکھتا ہے ؟ سوال۔کیا یہ بات درست ہے کہ کبار فقہائے حنابلہ اور حنابلہ کے جمہور علماء کے نزدیک مردہ اپنی قبر کے ارد گرد کی آوازیں اسی طرح سن لیتا ہے جس طرح اپنی زندگی میںسن لیتا تھا؟ (ماسٹر ظفر عالم) (25نومبر 2005ء) جواب۔ یہ بات درست نہیں، سعودی عرب کی اللجنۃ الدائمۃ کے فتاویٰ میں ہے: (اَلْأَصْلُ عَدَمُ سِمَاعِ الأَْمْوَاتِ اِلَّا مَا وَرَدَ فِیْہِ النَّصُّ لِقَوْلِ اللّٰہِ سُبْحَانَہٗ یُخَاطِبُ نَبِیَّہ) صلی اللہ علیہ وسلم (فَاِنَّکَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتٰی) الآیۃ (سورۃ الروم:52)، و قَولہ سبحانہ ( وَ مَا أَنْت بِمُسْمِعٍ مَنْ فِی الْقُبُوْر)(سورۃ فاطر:22) [1] یعنی اصل یہ ہے کہ مردے نہیں سنتے ما سوائے اس مقام کے جہاں نص وارد ہے۔ اللہ سبحانہ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کرکے فرمایا ہے: ’’ تو مردوں کو نہیں سنا سکتا۔‘‘ نیز فرمایا: تو قبروں و الوں کو نہیں سنا سکتا۔‘‘ گاڑی میں سوارمسافر کا قبرستان پرنظر پڑتے ہی ہاتھ اٹھا کر دعا کرنا: سوال۔بعض لوگوں کو دیکھا ہے کہ جب وہ ریل گاڑی یا کار وغیرہ پر سفر کررہے ہوتے ہیں تو جب ان کی نظر قبرستان پر پڑتی ہے تو فوراً ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا شروع کردیتے ہیں۔ کیا اس طرح مرحومین کے لیے دعا کی جا سکتی ہے؟(سائل محمد یحییٰ عزیز کوٹ رادھا کشن) (14اگست 1998ء) جواب۔ میت کے لیے دعا کرنا تو ہر وقت جائز ہے چاہے ہاتھ اٹھا کر ہو یا اس کے بغیر لیکن قبرستان کو دیکھ کر بالخصوص دعا کرنا سنت سے ثابت نہیں۔ (تعزیت اور اس کے مسائل) آدابِ تعزیت کیا ہیں؟ سوال۔اگر کوئی آدمی فوت ہو جائے تو پھر جب کوئی اس کا افسوس اور تعزیت کرنے آئے تو کیا میت کے لیے ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا درست ہے یا نہیں؟ (محمد یحییٰ عزیز کوٹ رادھا کشن،قصور) (15 جولائی 1994ء) جواب۔ شریعت میں مروّجہ فاتحہ خوانی کا کوئی ثبوت نہیں حقہ کی مجلس سجی ہو۔ لوگ اِدھر اُدھر کی باتیں ہانک رہے ہوں۔ ہر آنے والا التماس کرتا ہے۔ پڑھو فاتحہ، منٹوں سیکنڈوں میں فارغ کرکے بلا وقفہ حقے کا دور جاری رکھا جاتا ہے۔ احادیث سے تو معلوم ہوتا ہے جس منہ سے پیازوغیرہ کی بدبوآرہی ہو، فرشتے قریب نہیں پھٹکتے پھر کیا خیال ہے