کتاب: فتاویٰ ثنائیہ مدنیہ(جلد3) - صفحہ 171
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ اسلام میں قبر اور مسجد کو جمع کرنے کا قصور مفقود ہے۔ البتہ خصائص کی بناء پر مسجد نبوی کا حکم اس سے مستثنیٰ ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو : کتاب تحذیر الساجد ۔ مولف علامہ البانی رحمۃ اللہ علیہ ۔ مسجد کے قریب قبر بنانا سوال۔درج ذیل سوال کے متعلق مفصل جواب قرآن و حدیث کی روشنی میں عنایت فرما کر عند اللہ ماجور ہوں۔ مسجد کے قریب قبر بنانا کیسا ہے ؟ یا قبر کے نزدیک مسجد بنانا جائز ہے ؟ جب کہ قبر نبوی صلی اللہ علیہ وسلم آج کل مسجد کے اندر ہی موجود ہے۔ اردگرد مسجد ہے۔ لوگ نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں۔ اگر یہ استثناء ہے تو کس دلیل سے؟( یہاں پر تین قبریں ہیں) (انجینئر محمد بلال کوٹ ادو، ضلع مظفر گڑھ) (10مئی 1996) جواب۔ مسجد کے نزدیک قبر بنانا یا قبر کے نزدیک مسجد تعمیر کرنا دونوں طرح ناجائز ہے۔ کیونکہ اسلام میں مسجد اور قبر کا اجتماع ممنوع ہے۔ حدیث میں ہے: ( اجْعَلُوا فِی بُیُوتِکُمْ مِنْ صَلاَتِکُمْ وَلاَ تَتَّخِذُوہَا قُبُورًا)[1] ”یعنی گھروں میں بھی نماز پڑھا کرو انھیں قبریں مت بناؤ۔‘‘ اور دوسری روایت میں ہے: ( الْأَرْضُ کُلُّہَا مَسْجِدٌ، إِلَّا الْمَقْبَرَۃَ وَالْحَمَّامَ) [2] یعنی ’’ قبرستان اور حمام کے علاوہ تمام زمین مسجد ہے۔‘‘ اوّل الذکر روایت سے اکثر اہل علم نے استدلال کیا ہے کہ قبرستان محل نماز نہیں ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے حدیث ہذا میں بَابُ کَرَاہِیَۃِ الصَّلاَۃِ فِی المَقَابِرِ کا ترجمہ قائم کیا ہے۔ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ سے منقول ہے کہ جس نے قبرستان میں یا کسی قبر کی جانب رُخ کرکے نماز پڑھی وہ اس کا اعادہ کرے اور جہاں تک مسجد نبوی کا تعلق ہے۔سو وہ اس حکم سے مستثنیٰ ہے کیونکہ اس کی فضیلت خصوصی حیثیت سے ہے۔ چنانچہ ایک روایت میں ہے۔ میری اس مسجد میں نماز کا ثواب دوسری مساجد کے مقابلہ میں ہزار نماز سے زیادہ ہے۔ ما سوائے مسجد الحرام کے کہ وہ اس سے افضل ہے۔[3]
[1] ۔ المستدرک للحاکم،ذِکْرُ عُمَارَۃَ بْنِ حَزْمٍ الْأَنْصَارِیِّ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ،رقم:6502 [2] ۔ صحیح مسلم،بَابُ النَّہْیِ عَنِ الْجُلُوسِ عَلَی الْقَبْرِ وَالصَّلَاۃِ عَلَیْہِ،رقم: 972، سنن ابی داؤد،بَابٌ فِی کَرَاہِیَۃِ الْقُعُودِ عَلَی الْقَبْرِ،رقم:3229 [3] ۔ سنن الترمذی،بَابُ مَا جَائَ فِی کَرَاہِیَۃِ أَنْ یَتَّخِذَ عَلَی القَبْرِ مَسْجِدًا،رقم: 320سنن النسائی،رقم:2043 [4] ۔ صحیح البخاری،بَابُ مَا یُکْرَہُ مِنَ اتِّخَاذِ المَسَاجِدِ عَلَی القُبُورِ،رقم:1330 صحیح مسلم،بَابُ النَّہْیِ عَنْ بِنَاء ِ الْمَسَاجِدِ، عَلَی الْقُبُورِ…الخ،رقم:529