کتاب: فتنوں میں مومن کا کردار - صفحہ 8
الجامع:3974) ترجمہ : قتل وغارت گری (فتنہ ) کے زمانے میں عبادت کرنے کا ثواب میرے دور میں مدینہ منورہ ہجرت کرکے آنے کے برابر ہے۔ 3۔اور نیک بخت کی یہ پہچان بتائی گئی ہے کہ وہ فتنوں سے دور رہتا ہے۔ جیسا کہ حدیث میں ہے :"إِنَّ السَّعِیْدَ لَمَنْ جَنَّبَ الْفِتَنَ "(ابوداؤد :4263 وصححہ الألبانی فی الصحیحۃ:975) ترجمہ : نیک بخت وہ ہے جو فتنوں سے کنارہ کش رہا۔ 4۔عبادات میں بالخصوص نماز کا سب سے اونچا مقام ہے، اس لئے کہ اس کے ذریعے سے ایک مومن فتنوں میں مبتلا ہونے سے محفوظ ہوجاتا ہے۔ عن أم سلمۃ رضی اللّٰہ عنہا زَوْجُ النَّبِیِّ صلی اللّٰہ علیہ وسلم إِنَّہَا قَالَتْ : إِسْتَیْقَظَ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم لَیْلَۃً فَزِعًا یَقُوْلُ : سُبْحَانَ اللّٰہِ ! مَا أَنْزَلَ اللّٰہُ مِنَ الْخَزَائِنِ، مَاذَا أَنْزَلَ اللّٰہُ مِنَ الْفِتَنِ، مَنْ یُوْقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجْرَاتِ یُصَلِّیْنَ (یعنی أَزْوَاجَہُ ) رُبَّ کَاسِیَۃٍ فِی الدُّنْیَا عَارِیَۃٍفِی الْآخِرَۃِ(بخاری 1126۔115 7069۔6218۔5844۔ ترجمہ :سیدہ أم سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک رات رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم گھبرائے ہوئے نیند سے بیدار ہوئے اور فرمایا : اﷲ کی ذات پاک ہے ! اﷲ تعالیٰ کتنے خزانے اتارے ہیں اور (اسی کے ساتھ) اﷲ تعالیٰ نے کتنے فتنے بھی نازل کئے۔کون ہے جو کمرہ والیوں (ازواج مطہرات ) کو نماز کے لئے بیدار کرے ؟کتنی ہی ایسی عورتیں جو دنیا میں صاحب لباس ہیں آخرت میں بے لباس ہوں گی۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دور فتن میں تمام عبادات بالخصوص نماز ایک ایسی عبادت ہے جسکے ذریعے مسلمان فتنوں سے دور رہتا ہے۔ بَادِرُوْا بِالْأَعْمَالِ فِتَنٌ کَقَطَعِ اللَّیْلِ الْمُُظْلِمِ۔( مسلم عن أبی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ : 118)ترجمہ : ان فتنوں کے ظہور پذیر ہونے سے پہلے اعمال صالحہ میں جلدی کرو، جو تاریک رات کے ٹکڑوں کی طرح سیاہ در سیاہ ہوگی۔ 6۔ظالم حکمرانوں کا ظلم بھی ایک طرح کا فتنہ ہے اور اس فتنہ سے نبرد آزما ہونے کا مؤثر ترین ذریعہ اﷲ تعالیٰ کے سامنے رونا،گڑگڑانا اور تضرع و آہ وزاری کرنا ہے۔ جیسا کہ سید التابعین امام حسن بصری رحمہ اللہ نے اس کی تلقین ان لوگوں کو کی جو حجاج بن یوسف کے ظلم کا مقابلہ اپنی تلواروں سے کرنا چاہتے تھے۔ قاَلَ الْحَسَنُ الْبَصْرِیُّ : یَا أَیُّہَا النَّاسُ ! إِنَّہُ مَا سَلَّطَ اللّٰہُ الْحَجَّاجَ عَلَیْکُمْ إِلَّا عُقُوْبَۃً فَلَا تُعَارِضُوْا عُقُوْبَۃَ اللّٰہِ بِالسَّیْفِ وَلٰکِنْ