کتاب: فتنوں میں مومن کا کردار - صفحہ 3
سیاہ، ٹیڑھا،کوزے کی نلکی کی طرح، نہ نیکی کو نیکی سمجھتا ہے اور نہ برائی کو برائی، مگر اسی کو جو اس کی خواہشات نفسانی کے موافق ہو۔ وعن عبد اللّٰہ بن عمرو بن العاص رضی اللّٰہ عنھما ‘ قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم :" وَاِنَّ اُمَّتَکُمْ ہٰذِہِ جَعَلَ عَافِیَتَھَا فِیْ اَوَّلِھَا وَسَیُصِیْبُ آخَرَھَا بَلَائٌ وَأُمُوْرٌ تُنْکِرُوْنَھَا ‘ وَتَجِیْئُ فِتَنٌ فَیُرَقِّقُ بَعْضُھَا بَعْضًا ‘ وَتَجِیئُ الْفِتْنَۃُ فَیَقُوْلُ الْمُؤْمِنُ !"ھٰذِہِ مَھْلَکَتِیْ" ثُمَّ تَنْکَشِفُ وَتَجِیئُ الْفِتْنَۃُ فَیَقُوْلُ الْمُؤْمِنُ !"ھٰذِہِ ھٰذِہِ" فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ یُزَحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَیُدْخِلَ الْجَنَّۃَ فَلْتَأتِہِ مَنِیَّتُہُ وَھُوَ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ وَلْیَأتِ إِلَی النَّاسِ الَّذِیْ یُحِبُّ أَنْ یُوْتٰی إِلَیْہِ ‘ وَمَنْ بَایَعَ إِمَامًافَأَعْطَاہُ صَفَقَۃَ یَدِہِ وَثَمَرَۃَ قَلْبِہِ ‘ فَلْیُطِعْہُ إِنِ اسْتَطَاعَ ‘ فَإِنْ جَائَ آخَرُ یُنَازِعُہُ فَاضْرِبُوْا عُنْقَ الْآخَرِ"( مسلم ) حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ": امّت کی بھلائی اللہ تعالیٰ نے انکے پہلے لوگوں میں رکھی ہے، بعد کے لوگوں پر مصائب آئیں گے اور ایسے معاملات جو تم کو بُرے لگیں گے اور ایسے فتنے درپیش آئیں گے جن میں سے ہر گذرا ہوا فتنہ آنے والے فتنہ کے آگے ہیچ ہوگا، کوئی فتنہ اُٹھے گا تو مومن کہے گا !"یہ تو میری تباہی ہے"دوسرا آئے گا تو مومن کہے گا ! "یہی ہے یہی ہے" جو دوزخ سے بچنا اور جنت میں جانا چاہتا ہے اس کی موت اس حالت میں آئے کہ وہ اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اور لوگوں کے ساتھ وہ سلوک کرے جسے وہ خود اپنے لئے چاہتا ہو اور جس نے کسی امام کے ہاتھ پر بیعت کرکے اُسے اپنا عہد وپیمان اور دل کا پھل دیا ہو جہاں تک ہوسکے اُس کی اطاعت کرے ‘ اگر کوئی دوسرا اس کے خلاف خروج کرے تو دوسرے کی گردن ماردو ." تَکُوْنُ فِتَنٌ لَا یُنْجِیْ مِنْہَا إلَّادُعَائٌ کَدُعَائِ الْغَرِیْقِ " (إبن أبی شیبۃ :7؍531) ترجمہ :ایسے فتنے اٹھیں گے کہ جن سے نجات پانے کا واحد ذریعہ اللہ کے آگے اسطرح گڑگڑاکر دعائیں مانگناہے،جیسے کہ ڈوبتا ہوا شخص مانگتا ہے. بَادِرُوْا بِالْأَعْمَالِ فِتَنٌ کَقَطَعِ اللَّیْلِ الْمُُظْلِمِ یُصْبِحُ الرَّجُلُ مُؤْمِنًا وَیُمْسِیْ کَافِرًا وَیُمْسِیْ مُؤْمِنًا ویُصْبِحُ کَافِرًا۔یَبِیْعُ دِیْنَہُ بِعَرَضٍ مِّنَ الدُّنْیَا۔ (مسلم عن أبی ہریرۃ رضی اللّٰہ عنہ : 328) ترجمہ : ان فتنوں کے ظہور پذیر ہونے سے پہلے اعمال صالحہ میں جلدی کرو،