کتاب: فتنہ وضع حدیث اور موضوع احادیث کی پہچان - صفحہ 9
بسم اللّٰه الرحمن الرحیم مقدمہ موتیوں اور جواہر پاروں کے ڈھیر میں اگر کچھ خزف ریزے شامل ہو جائیں توجواہر پاروں کی عظمت اور حفاظت کا تقاضا یہ ہے کہ خزف ریزوں کو چھانٹ کر الگ کر دیا جائے۔ اگر ان کو جواہر پاروں سے الگ کرنے کے بجائے جواہر ثابت کرنے کی کوشش کی جائے گی تو خزف ریزے اپنی حیثیت بدل کر کبھی جواہر نہ بن سکیں گے لیکن جواہر پاروں کی عظمت اور قیمت ضرور گھٹ جائے گی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذخیرہ احادیث میں آپ کے کچھ نادان دوستوں اور دانا دشمنوں نے مختلف وقتوں میں مختلف مقاصد کے پیش نظر اپنے خزف ریزے شامل کرنے کی ناپاک کوششیں کیں اور دینِ حنیف کی صاف و شفاف سرچشمہ کو گدلا کرنے کی جسارت کی۔ حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت اور تقدس کا مطالبہ یہ تھا کہ ان خزف ریزوں کو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے جواہر پاروں سے چھانٹ کر پھینک دیا جائے، سنتِ مطہرہ کو محفوظ کیاجائے اور دینِ اسلام کو نقصان سے بچایا جائے۔ اللہ کروٹ کروٹ چین نصیب کرے ان علماء کرام اور محدثین عظام کو جنہوں نے اپنی زندگیوں کاقیمتی سرمایہ حدیث کی خدمت ا ور اس کی ترویج واشاعت میں صرف کیا۔ اس کام کے لئے لمبے لمبے سفر کئے، مشقتیں برداشت کیں اور کثیر رقم خرچ کی۔ ان حضرات نے نہ صرف صحیح حدیث کی ترویج و اشاعت کی بلکہ موضوع اور جعلی روایات کو چھانٹ کر الگ کیا۔ ایسے اصول و ضوابط مقرر کئے جن کی مدد سے ہم صحیح اور موضوع احادیث میں تمیز کر سکتے ہیں اور ایسے دجالوں کی نقاب کشائی کی جو بڑی چابک دستی سے صحیح احادیث میں موضوع احادیث ملا دیا کرتے تھے۔ اب یہ امتِ مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ محدثین کی گراں قدر خدمات سے فائدہ اٹھائے۔ صحیح اور موضوع احادیث میں فرق و امتیاز کرے اور ان دونوں کے ساتھ قبول و اجتناب کا مناسب