کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 49
بیع کرنا درست نہیں۔ اسی طرح کھیتی کی بیع دانہ سخت ہونے سے پہلے جائز نہیں کیونکہ صحیح مسلم میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: " أَنَّ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَزْهُوَ، وَ عَنْ بَيْعِ السُّنْبُلِ حَتَّى يَبْيَضَّ، وَيَأْمَنَ الْعَاهَة وَنَهَى الْبَائِعَ وَالْمُشْتَرِي " "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درختوں پر لگی ہوئی کھجوروں کی بیع سے منع فرمایا الایہ کہ وہ بڑی ہو جائیں اور گندم وغیرہ کی بالیوں کی بیع سے منع کیا الایہ کہ وہ سفید ہو جائیں اور ان پر آفت آنے کا خطرہ نہ رہے ۔ اس بارے میں آپ نے بائع اور مشتری دونوں کو منع کیا۔"[1] درخت پر پھل کی صلاحیت ظاہر ہونے یا کھیتی دانہ سخت ہونے سے قبل بیع کی نہی میں حکمت یہ ہے اس دوران میں عموماً آندھیاں اور آفتیں آتی ہیں جن کے سبب اکثر پھل ضائع ہو جاتا ہے۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: "أَرَأَيْتَ إِذَا مَنَعَ اللّٰهُ الثَّمَرَةَ، بِمَ يَأْخُذُ أَحَدُكُمْ مَالَ أَخِيهِ" "بتاؤ تو سہی ! اگر اللہ تعالیٰ نے پھل روک دیا تو تم میں سے کوئی کس چیز کے بدلے اپنے بھائی کا مال لے گا؟[2] درج بالا ارشاد نبوی میں لوگوں کے ساتھ انتہائی ہمدردی اور شفقت ہے۔ ان کے اموال کو محفوظ کرنا ہے اور لوگوں کے درمیان اس اختلاف و نزاع کو ختم کرنا ہے جو باہمی عداوت اور بغض و عناد تک پہنچادیتا ہے۔ درج بالا روایت میں ان لوگوں کے لیے زجرو تنبیہ ہے جو مختلف حیلوں سے لوگوں کے مال پر قبضہ کرتے ہیں ۔نیز اس حدیث میں مسلمان کو رغبت دلائی گئی ہے کہ وہ اپنے مال کی حفاظت کرے اور اسے ضائع نہ ہونے دے۔اس لیے کہ اگر مشتری نے درختوں پر پھل کی درستی ظاہر ہونے سے قبل ہی خرید لیا اور آفت کی صورت میں اس کا مال ضائع ہو گیا تو بائع سے اس کی واپسی نہایت مشکل ہو گی۔ اس حدیث شریف سے اصول فقہ کا ایک مسئلہ مستنبط ہوتا ہے وہ یہ کہ حکم کا دارومدار اکثری و عمومی حالات پر ہوتا ہے کیونکہ پھل درستی ظاہر ہونے سے پہلے زیادہ ترضائع ہی ہوتا ہے۔ اس لیے اس کی فروخت جائز نہیں اور درستی ظاہر ہونے کے بعد عام طور پر پھل سلامت رہتا ہے۔ اس لیے اس صورت میں بیع جائز ہے۔ نیز اس حدیث سے یہ
[1] ۔ صحیح مسلم، البیوع ،باب النھی عن بیع الثمار قبل بدو صلاحہا بغیر شرط القطع ،حدیث 1535۔صحیح البخاری، البیوع، باب اذاباع الثمار قبل ان یبدو صلاحہا۔۔۔حدیث 2198۔ [2] ۔صحیح البخاری البیوع باب اذا باع الثمار قبل ان یبدوصلاحھا۔۔۔حدیث 2198۔