کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 452
تکذیب کررہاہے،اللہ کےرسولوں میں سے کسی رسول اور کتب میں سے کسی کتاب کا انکار کررہاہے۔مزیدبرآں کسی نےفرشتوں کے وجود کا یا یوم آخرت کاانکار کیا یا اللہ تعالیٰ یا اس کےکسی رسول ونبی کوگالی دی یانبوت کا دعویٰ کر دیا یا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی کی نبوت کو تسلیم کیا تو وہ کافر ہے کیونکہ وہ اللہ کے فرمان:
"وَلَكِنْ رَسُولَ اللّٰهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ "’’لیکن آپ اللہ کے رسول اور تمام نبیوں کے ختم کرنے والے ہیں۔‘‘[1]
کو جھٹلانے والا ہے ۔اور جس نے زنا کے حرام ہونے کو تسلیم نہ کیا یا کسی ایسی شے کو حرام نہ سمجھا جس کے حرام ہونے پر پوری امت کا اجماع ہے،مثلاً:خنزیر کا گوشت،شراب وغیرہ یا کسی ایسی شے کو حلال نہ سمجھا جس کی حلت پر پوری امت کااجماع ہے،مثلاً:ذبح کردہ حلال چوپائے تو وہ شخص بھی کافر ہے۔اسی طرح جس نےارکان اسلام(کلمہ شہادت ،نماز ،روزہ۔۔۔) کا انکار کیا یا دین اسلام کا تمسخر اڑایایا قرآن مجید کی بے حرمتی کی یا اس کا عقیدہ ہو کہ قرآن مجید مکمل طور پر محفوظ نہیں رہا بلکہ ناقص ہے تو ان تمام صورتوں میں انسان کافر ہوجاتاہے جس کے کفر پراجماع ہے۔"
شیخ موصوف آگے چل کر مزید لکھتے ہیں:"جس نے دین اسلام کے سوا کسی اور دین کا بھی اتباع کیا یاشریعت محمدی کے ساتھ ساتھ کسی دوسری شریعت کو بھی قابل عمل سمجھا تو وہ شخص بھی بالاتفاق کافر ہے۔اس کاکفر اس شخص کی طرح ہے جو کتاب اللہ کے بعض حصے پر ایمان لایا اور بعض حصے کا انکار کردیا۔"
نیز فرماتے ہیں:"جس شخص نے اللہ تعالیٰ کے کسی وعدے یا وعید کاتمسخر اڑایا یاجس نے اسلام کوچھوڑ کر کسی اور دین کو اپنا لینے والے کو کافر نہ سمجھا(مثلاً:نصاریٰ) یاان کے کفر میں شک کیا یا ان کے مذہب کو صحیح مانا تو وہ بالا جماع کافر ہے۔"
نیز فرمایا:" جس نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو یا ان میں سے کسی ایک کوگالی دی یا اس کا دعویٰ ہے کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ معبود یانبی تھے ۔جبریل علیہ السلام نے غلطی کی تھی تو اس کے کافر ہونے میں کوئی شک نہیں۔"
(3)۔جس نےشریعت اسلامیہ کے بجائے خود ساختہ قانون کو ا پنا فیصل بنالیا اور اسے اسلامی شریعت سے بہتر قانون سمجھایا اس نے اسلام کے بجائے سوشلزم کی فکر یاعربی قومیت کو دین اسلام کا متبادل سمجھ کراپنا لیا تو اس کے مرتد ہونے میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے۔
(3)۔ارتداد کی اور بھی بہت سی انواع واقسام ہیں،مثلاً:جس نے عالم الغیب ہونے کا دعویٰ کیا یاجومشرکین کو کافر نہیں
[1] ۔ الاحزاب 33/40۔