کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 404
6۔موضحہ:وہ زخم جس سے ہڈی نظر آنے لگے۔اس کی دیت پانچ اونٹ ہے جیسا کہ سیدنا عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کی روایت میں فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: " وَفِي الْمُوضِحَةِ خَمْسٌ مِنَ الإِبِلِ" "موضحہ زخم میں دیت پانچ اونٹ ہیں۔"[1] 7۔ ہاشمہ: وہ زخم جو نہ صرف ہڈی کو ظاہر کردے بلکہ اسے توڑ دے ۔ایسے زخم کی دیت دس اونٹ ہے۔سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے یہی مروی ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے کسی نے اس کی مخالفت نہیں کی تھی۔ 8۔منقلہ: جو زخم نہ صرف ہڈی کو ظاہر کردے اور توڑ دے بلکہ اس کی وجہ سے ہڈی اپنی جگہ سے ہٹ جائے اور اس کے ٹوٹے ہوئے حصوں کو جوڑ کر اور باندھ کرواپس لانا پڑے۔اس قسم کے زخم میں پندرہ اونٹ دیت ہے۔اس کا ذکر بھی حضرت عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کی کتاب(خط) میں موجود ہے کہ"منقلہ میں پندرہ اونٹ( دیت) ہیں۔"[2] 9۔مامومہ: وہ زخم جو دماغ کی جھلی تک پہنچ جائے،یعنی اس جھلی تک پہنچ جائے جس میں دماغ لپٹا ہوا ہوتا ہے۔ 10۔دامغہ: وہ زخم جو دماغ کی جھلی کو پھاڑدے۔ ان دونوں زخموں میں ایک تہائی دیت ہے جیسا کہ سیدنا عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے: "وَفِي المَأْمُومَةِ ثلُث الدِّيَةِ " "مامومہ زخم میں تہائی دیت ہے۔"[3] واضح رہے دامغہ،مامومہ سے گہرا زخم ہوتا ہے،لہذا اس میں بالاولیٰ تہائی دیت ہے۔عام طور پر اس زخم سے انسان زندہ نہیں رہتا،اس لیے اس کی دیت مقرر نہیں کی گئی۔ (1)۔جائفہ ایسا گہرا زخم جو جسم کے اندر کسی خلا تک پہنچ جائے،مثلاً: پیٹ،پشت،سینہ ،حلق اور مثانہ کا خلا،اس میں بھی تہائی دیت ہے کیونکہ سیدنا عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے: "وَفِي الْجَائِفَةِ ثُلُثُ الدِّيَةِ ""جائفہ زخم میں تہائی دیت ہے۔"[4] ابن قدامہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: "یہ عام اہل علم کاقول ہے،ان میں اہل مدینہ ،اہل کوفہ ،اہل الحدیث اور دیگر بعض اصحاب الرائے بھی شامل ہیں۔"[5]
[1] ۔(ضعیف)سنن النسائی القسامۃ ذکر حدیث عمرو بن حزم فی العقول۔۔۔حدیث 4857۔ [2] ۔دیکھئے سابقہ حوالہ۔ [3] ۔(ضعیف) سنن النسائی القسامۃ ذکر حدیث عمرو بن حزم فی العقول ۔۔۔حدیث 4857۔ [4] ۔(ضعیف) سنن النسائی القسامۃ ذکر حدیث عمرو بن حزم فی العقول۔۔۔حدیث 4857۔ [5] ۔المغنی والشرح الکبیر 9/629۔