کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 399
مقدار ہے ،لہذا اس میں عورت کی مصیبت کو مرد کے برابر قرار دیا گیا،اسی بناء پر مذکر اور مؤنث جنین میں دیت برابر ہوتی ہے کیونکہ اس کی دیت تھوڑی سی ہے،یعنی ایک غلام یالونڈی ،چنانچہ ایک تہائی سے کم پر جنین والے قانون کا اطلاق کردیاگیا۔"[1]
(15)۔غلام یا لونڈی کی دیت وہی ہے جو اس کی مناسب قیمت ہو،خواہ وہ کتنی ہی ہو۔اگر یہ قیمت آزاد آدمی کی دیت سے کم ہو تو متفقہ طور پر علماء کایہی موقف ہے لیکن اگر غلام کی قیمت آزاد کی دیت کےبرابر یا زیادہ ہوجائے تو امام احمد،مالک،شافعی،اور ابویوسف رحمۃ اللہ علیہم کا یہ قول ہے کہ اس کی قیمت ہی ادا کی جائے گی ،خواہ وہ کتنی ہی زیادہ ہو۔
(16)۔جنین(پیٹ میں بچہ) لڑکا ہو یالڑکی،جب وہ جنایت کرنے والے کی جنایت کے سبب مرجائے تو اس میں ایک غلام یالونڈی دیت ہے یا اس کی قیمت پانچ اونٹ ادا کرنا ہوں گے،خواہ عمداً ایسا ہو یاخطاً کیونکہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
"قَضَى رَسُولُ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جَنِينِ امْرَأَةٍ مِنْ بَنِي لَحْيَانَ سَقَطَ مَيِّتًا بِغُرَّةٍ عَبْدٍ أَوْ أَمَةٍ"
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو لحیان کی ایک عورت کے بارے میں فیصلہ دیا جس کے پیٹ میں بچہ قتل کردیا گیا کہ اسے ایک غلام یا لونڈی دی جائے۔"[2]
وہ غلام یا لونڈی جنین کی طرف سے ترکہ قرار پائے گی۔گویا وہ سقوط کے وقت زندہ تھا،پھر مرگیا کیونکہ یہ جنین کی دیت ہے۔یہ جمہور کا مذہب ہے۔غلام یا لونڈی کی قیمت کا اندازہ پانچ اونٹ ہیں،یعنی اس کی ماں کی دیت کا دسواں حصہ۔
اعضاء اوران کے فوائد کی دیت کا حکم
بعض علماء کا قول ہے کہ انسانی جسم کے اعضاء پینتالیس ہوتے ہیں۔ ان میں بعض اعضاء ایک ایک ہیں اور بعض دودوکئی دو سے زیادہ ہیں۔جسم کا جو عضو صرف ایک ہی ہے،مثلاً ناک،زبان ،آلہ تناسل اگر کوئی جنایت کرکے اسے کاٹ دے تو اس کی دیت اتنی ہی ہے جتنی اس پورے انسان کی دیت ہے اور اس کی مقدار آدمی کی مختلف
[1] ۔اعلام الموقعین 2/148،149۔
[2] ۔صحیح البخاری الدیات باب جنین المراۃ وان العقل علی الوالد۔۔۔حدیث 6909و صحیح مسلم القسامۃ باب دیۃ الجنین۔۔۔حدیث (35)۔1681 واللفظ لہ۔