کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 385
ہاتھ کے بدلے ہاتھ، ٹانگ کے بدلے ٹانگ، دائیں عضو کے بدلے دایاں عضو اور بائیں عضو کے بدلے بایاں عضو ہے۔ جنایت کرنے والے نے جس قسم کے دانت توڑے ہیں قصاص میں بھی اسی قسم کے دانت توڑے جائیں گے۔ آنکھ کاپپوٹا اوپر والا یا نیچے والا کاٹا گیا یا زخمی کیا گیا تو قصاص میں مجرم کا بھی وہی پپوٹا کاٹایا زخمی کیا جائے گا۔اسی طرح ہونٹ اوپر والا ہو یا نیچے والا قصاص میں مجرم کا بھی وہی ہونٹ کاٹا یا زخمی کیا جائے گا۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
"وَالْجُرُوحَ قِصَاصٌ""اور خاص زخموں کا بھی بدلہ ہے۔"[1]
انگلی کے بدلے وہی انگلی کاٹی جائے گی جو جگہ اور نام میں اس سے مشابہ ہے اور ہتھیلی کے بدلے ہتھیلی کاٹی جائےگی جو اس کے مشابہ ہے، داہنی کے بدلے داہنی ہتھیلی اور بائیں ہتھیلی کے بدلے بائیں ہتھیلی اور کہنی بھی اسی طرح دائیں کے بدلے دائیں اور بائیں کے بدلے بائیں کاٹی جائے گا ۔اور شرم گاہ کے بدلے شرم گاہ کاٹی جائے گی کیونکہ ان اعضاء کی حد بندی ہے اور حد سے تجاوز کیے بغیر قصاص لینا ممکن بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
"وَالْجُرُوحَ قِصَاصٌ" "اور خاص زخموں کا بھی بدلہ ہے۔"[2]
مجرم سے عضو میں قصاص لینے کی تین شرائط ہیں:
1۔ عضو کے زیادہ ٹوٹنے یا اس کے زیادہ کٹ جانے کا اندیشہ نہ ہو، یعنی قصاص میں مجرم کا کوئی عضو جوڑ سے کاٹنا ہویا اس کی کوئی حد ہو جہاں جا کر ختم ہو تو وہ ٹھیک ہے۔اگر ایسا نہ ہو تو اس میں قصاص لینا جائز نہیں ،لہٰذا ایسے زخم میں قصاص نہیں جس زخم کے لگانے کا اثر غیر منتہی ہو، مثلاً: جائفہ، یعنی ایسا زخم جس کا اثر پیٹ کے اندر تک ہو۔ دانت کی ہڈی کے سوا پنڈلی، ران یا بازو کی ہڈی توڑنا ہو۔ اس میں بھی مماثلت کا امکان نہیں، لہٰذا قصاص نہیں، البتہ دانت کی ہڈی میں قصاص ممکن ہے کہ جنایت کرنے والے کا مطلوبہ دانت ریتی وغیرہ سے رگڑ کر اتنا اتار دیا جائے جتنا دانت اس نے توڑاتھا۔
2۔ قصاص میں ظالم اور مظلوم دونوں کے عضو کے نام اور جگہ میں مماثلت کا بھی لحاظ کیا جائے گا۔ ہاتھ، پاؤں ،آنکھ اور کان وغیرہ اعضاء میں سے دایاں دائیں کے بدلے اور بایاں بائیں کے بدلے کاٹا جائے گا ،برعکس نہ ہوگا۔کیونکہ ہرحصے اور عضو کی ایک خاص منفعت ہے اور خاص نام ہے، لہٰذا دایاں اور بایاں حصہ دونوں مساوی نہیں ہو سکتے۔ ہاتھ کی سب سے چھوٹی انگلی ساتھ والی انگلی کے برابر نہیں ہو سکتی جو انگلی کاٹی جائے گی قصاص میں بھی وہی انگلی کاٹ دی جائے گی۔ اسی طرح قصاص میں اصلی عضو کے بدلے میں کسی کا کوئی زائد عضو نہیں کاٹا جائے گا۔
[1] ۔المائدہ:5/45۔
[2] ۔المائدہ:5/45۔