کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 368
مسلمان کو ناجائز قتل کرنے والا شخص فاسق ہے کیونکہ وہ کبیرہ گناہ کا مرتکب ہوا ہے ،نیز اس کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد ہے ،چاہے تو عذاب دے اور اگر چاہے تو اسے معاف کردے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
"إِنَّ اللّٰهَ لا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاءُ "
’’یقینا اللہ اپنے ساتھ شریک کیے جانے کو نہیں بخشتا اور اس کے سواجو چاہےبخش دیتا ہے۔‘‘[1]
یہ سزا تب ہے جب وہ توبہ نہ کرے اگر توبہ کر لے تو اس کی توبہ قبول ہوگی۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
"قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللّٰهِ إِنَّ اللّٰهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا إِنَّهُ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ"
’’(میری جانب سے) کہہ دو کہ اے میرے بندو! جنھوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے تم اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو جاؤ۔ یقیناً اللہ سارے گناہوں کو بخش دیتا ہے، واقعی وہ بڑی بخشش (اور ) بڑی رحمت والا ہے۔‘‘[2]
واضح رہے کہ توبہ کرنے سے آخرت میں مقتول کا حق قاتل کے ذمے سے ختم نہ ہوگا بلکہ مقتول قاتل کی نیکیوں میں سے اس قدر حصہ لے گا جس قدر اس پر ظلم ہوا تھا یا پھر اللہ تعالیٰ اپنے خاص فضل و کرم سے مقتول کو قاتل کی طرف سے خاص جزاوانعام دے دے گا۔
یاد رہے مقتول کا حق قصاص لینے سے بھی ختم نہ ہو گا کیونکہ قصاص لینا مقتول کے ورثاء کا حق ہے جو ان کو صدمہ اور نقصان پہنچانے کے عوض میں ہے۔
علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:’’تحقیقی بات یہ ہے کہ قتل سے متعلق تین حقوق ہیں: اللہ تعالیٰ کا حق، مقتول کا حق اور ولی کا حق۔ جب قاتل نادم ہو کر اور اللہ تعالیٰ کے خوف سے خود کو ولی کے حوالے کر دے اور صحیح توبہ کر لے تو اللہ تعالیٰ کا حق ساقط ہو جاتا ہے۔ اولیاء کا حق قصاص لینے یا صلح کرنے یا قاتل کو معاف کر دینے سے ادا ہو جاتا ہے۔ باقی رہا مقتول کا حق تو اللہ تعالیٰ اپنے توبہ کرنے والے(قاتل)بندے کی طرف سے مقتول کو عوض ادا کر دےگا اور ان کے درمیان صلح کرادے گا۔‘‘[3]
اکثر اہل علم کے ہاں قتل کی تین قسمیں ہیں :قتل عمد،قتل شبہ عمد، قتل خطا۔قتل عمداور قتل خطا کا ذکر قرآن مجید کی اس آیت میں ہے:
"وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ أَن يَقْتُلَ مُؤْمِنًا إِلَّا خَطَأً ۚ وَمَن قَتَلَ مُؤْمِنًا خَطَأً فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ وَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ إِلَىٰ أَهْلِهِ إِلَّا أَن يَصَّدَّقُوا ۚ فَإِن كَانَ مِن قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَهُوَ
[1] ۔النساء:4/48۔
[2] ۔الزمر:39/53۔
[3] ۔الجواب الکافی لابن القیم، ص207۔208۔