کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 289
عورت وہاں جانے پر رضا مند ہوتو بھی اسے نہ جانے دیا جائے کیونکہ عورت فطرتاً کمزور ہے،وہ اپنی دیکھ بھال اورنگرانی کرنے سے قاصر ہے۔عورت پر ولی مقرر کرنے کایہی مقصد ہوتا ہے کہ اسے بُرے کاموں سے بچایا جائے۔ (7)۔شوہر پر حرام ہے کہ وہ اپنی بیوی سے اس وقت وطی کرے جب وہ حالت حیض میں ہو۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ ۖ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللّٰهُ ۚ إِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ " "اور وہ آپ سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں، کہہ دیجیے کہ وه گندگی ہے، حالت حیض میں عورتوں سے الگ رہو اور جب تک وه پاک نہ ہوجائیں ان کے قریب نہ جاؤ، ہاں! جب وه پاک ہوجائیں تو ان کے پاس جاؤ جہاں سے اللہ نے تمہیں اجازت دی ہے، اللہ توبہ کرنے والوں کو اور پاک رہنے والوں کو پسند فرماتا ہے۔"[1] (8)۔اگرعورت نظافت وصفائی کاخیال نہیں رکھتی تو خاوند اس پر سختی کرسکتا ہے کہ وہ اپنے جسم کو میل کچیل سے صاف رکھے۔اپنے ان بالوں کاازالہ کرے جس کا ازالہ درست ہے ناخنوں کا کاٹے اور صاف رکھے،نیز اسے ایسی کوئی شے کھانے سے روک سکتا ہے جو بدبودار ہو کیونکہ یہ چیزیں نفرت کا باعث بن جاتی ہیں۔ (9)۔شوہر اپنی بیوی کو نجاست کے د ھونے ،فرائض کی ادائیگی ،مثلاً:فرض نمازوں کی ادائیگی پر مجبور کرے گا بلکہ کوتاہی کی صورت میں شوہر اس کا اہتمام کروائے اور اسے مناسب سرزنش کرے۔اگر وہ نہ مانے تو اسے اپنے ہاں رکھنا حرام ہے۔علاوہ ازیں شوہر اسے حرام کام کے ارتکاب سے بھی سختی کے ساتھ روکے گا۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ " "مرد عورتوں پر حاکم ہیں اس وجہ سے کہ اللہ نے ایک کو دوسرے پر فضیلت دی ہے۔"[2] نیز فرمان باری تعالیٰ ہے: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُونَ اللّٰهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ" "اے ایمان والو! تم اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو اس آگ سے بچاؤ جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں، جس پر سخت دل مضبوط فرشتے مقرر ہیں جنہیں جو حکم اللہ تعالیٰ دیتا ہے اس کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو
[1] ۔البقرۃ:2/222۔ [2] ۔النساء:4/34۔