کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 221
مُعادہ کا بیان
پچھلے باب میں اس موضوع پر بحث کی گئی تھی کہ دادے کا اس وقت کیاحصہ ہے جب میت کے عینی یا صرف علاتی بھائی موجود ہوں۔اب ہم اس باب میں بتائیں گے کہ اگرمیت کے دادے کے ساتھ اس کے دونوں قسم کے بھائی عینی اور علاتی جمع ہوں توعینی بھائی دادے کا حصہ کم کرنے کی خاطر اور اپنی تعداد بڑھانے کے لیے علاتی بھائیوں کواپنے ساتھ شامل کرلیں۔جب دادا ترکہ میں سے اپنا حصہ وصول کرلے تو عینی بھائی اپنے علاتی بھائیوں کی طرف رجوع کریں اورجو کچھ مال ترکہ ان کے ہاتھوں میں آیا عینی بھائی اسے بھی سمیٹ لیں،البتہ اگرایک عینی بہن ہوئی تو وہ اپنا کامل حصہ،یعنی نصف ترکہ لے گی اورجو باقی بچے گا وہ علاتیوں کو ملے گا۔
دادے کےمقابلے میں عینی اور علاتی بھائی متحد ہوں گے کیونکہ دونوں باپ کی جہت میں مشترک ہیں۔عینی بھائیوں میں ماں کی جہت زائد ہے جو دادے کی وجہ سے محجوب ہوتی ہے(جیسا کہ دادے کی موجودگی میں اخیافی بالاتفاق محروم ہیں)،لہذا دادے کے مقابلے میں علاتی بھائی بھی تقسیم ترکہ میں شامل ہوں گے تاکہ دادے کے حصے میں کمی کرنے کے لیے مقاسمت کے بجائے اسے تہائی یا باقی مال کی تہائی یا کل مال کا چھٹا حصہ دیاجائے۔
عینی بھائی اپنے علاتی بھائیوں کو اپنے ساتھ شامل کریں گے،پھر دادے کو کہیں گے کہ آپ کے مقابلے میں ہم دونوں(عینی اور علاتی) ایک مرتبہ رکھتے ہیں ،لہذاتقسیم کے وقت علاتی ہمارے ساتھ شریک ہوں گے اور ہم ساتھ ملا کرتمہاری مزاحمت کریں گے،پھر وہ علاتی بہن بھائیوں کو کہتے ہیں تم ہمارے ساتھ وارث نہیں ہو ہم نے تمھیں مقاسمت میں اپنے ساتھ صرف اس لیے شامل کیا تھا کہ دادے کا حصہ کم ہوجائے۔اب تمہارا حصہ بھی ہمارا ہے گویا ہمارے ساتھ دادا موجود ہی نہیں۔[1]
مُعادہ کی ضرورت کب ہوتی ہے؟
معادہ کی ضرورت تب ہوتی ہے جب عینی بھائیوں کا حصہ دادے سے دوگنا نہ ہو۔اورصاحب فرض کو دے کر چوتھائی ترکہ سے زیادہ بچ جائے۔اگر ان کا حصہ دادے سے دوگنا یا زیادہ ہوتو معادہ کی ضرورت پیش نہیں آتی۔
مُعادہ کی صورتیں
مُعادہ کی کل اڑسٹھ صورتیں ہیں جن کی تفصیل کتب مطولہ میں موجود ہے۔
[1] ۔العذب الفائض:1/114۔