کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 216
اعتبار کرتے ہوئے عصبہ کیونکہ صاحب فرض کی حیثیت سے ترکہ لینا اگر ممکن ہوتو عصبہ کی نسبت قوی تر ہے کیونکہ صاحب فرض عصبہ پر مقدم ہوتا ہے۔واللہ اعلم۔ (3)۔دادے کے لیے تہائی ترکہ مقاسمت کی نسبت بہتر ہو تو وہ صاحب فرض کی حیثیت سے لے گا۔اس میں بھائیوں کا حصہ دادے سے دوگنا ہوتا ہے۔اس حالت کی صورتیں پچھلی دو حالتوں کی طرح محدود نہیں ہیں۔ اس حالت میں جس قدر صورتیں ہیں ان میں بھائیوں کی تعداد کم از کم یوں ہوسکتی ہے:دادا ،دو بھائی اور ایک بہن یا دادا ،اور پانچ بہنیں، یا دادا،ایک بھائی اور تین بہنیں،جبکہ باقی صورتوں میں بہن بھائیوں کی تعداد اس سے بڑھ کر ہے اور وہ غیرمحدود صورتیں ہیں۔ 2۔ دادا اور بھائیوں کے ساتھ کوئی صاحب فرض ہو۔ اس حالت کی روشنی میں بھائیوں کے ساتھ دادے کی سات حالتیں ہین جو اجمالاً یہ ہیں: 1۔ تعیین مقاسمت۔ 2۔ تعیین باقی مال کا ثلث، یعنی صاحب فرض کو مقررہ حصہ دے کر جو باقی بچے اس کی تہائی۔ 3۔ کل مال کاچھٹا حصہ۔ 4۔ مقاسمت یا ثلث مابقی دونوں کا یکساں ہونا۔ 5۔ مقاسمت یاکل مال کا چھٹا حصہ دونوں کا یکساں ہونا۔ 6۔ ثلث ما بقی ہو یا کل مال کا چھٹا حصہ دونوں کا یکساں ہونا۔ 7۔ مقاسمت،کل مال کا چھٹا حصہ اور ثلث باقی تینوں کایکساں ہونا۔اب ہرایک کی تفصیل ملاحظہ فرمائیں۔ پہلی حالت: دادے کے حق میں ثلث الباقی ہو یا کل مال کا چھٹا دونوں کی نسبت مقاسمت بہترہو۔مثال :خاوند ،دادا اور بھائی۔ اس صورت میں فرض حصے کی مقدار نصف کے برابر ہوتی ہے،نیز بھائیوں کی تعداد دادے کے دوگنا سے کم ہوتی ہے۔اس حالت میں مقاسمت کی تعیین کی وجہ یہ ہے کہ اولاً خاوند کو نصف مال ملے گا۔پھر باقی نصف مال دادے اور بھائی میں تقسیم ہوگا۔جب مقاسمت کی بنا پر دادے کو ایک بھائی فرض کیا تو اس طرح سے کل مال کا چوتھا حصہ ملا جو(خاوند کو اس کا مقررہ حصہ دینے کے بعد) ثلث الباقی اور کل مال کے چھٹے حصے سے زیادہ ہے۔ صورت مسئلہ میں جب صاحب فرض کو دو میں سے ایک سہم دیا تو ایک سہم باقی بچ گیا جودادے اوربھائی دونوں پر بلاکسر(پورا پورا) تقسیم نہیں ہوتا،لہذا تصحیح کی غرض سے دوکو اصل مسئلہ،یعنی دو سے ضرب دی گئی حاصل ضرب چار ہوئے ۔خاوند کو اولاً دو میں سے ایک ملاتھا تو اسے جب دو سے ضرب دی تو اس کے چار میں سے دو سہام ہوگئے جبکہ دادےاور بھائی دونوں کو پہلے صرف ایک سہم ملا تھا ،جب اسے بھی دو سے ضرب دی تو اب دونوں کے مجموعی طور پر دو ہوگئے۔اب ہر ایک کو ایک ایک سہم مل گیا۔الغرض اس صورت میں دادے کو مقاسمت سےچوتھائی حصہ ملا