کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد2) - صفحہ 159
ہو،لہذا جب کوئی کسی شے پر ایسے الفاظ استعمال کرے گا تو بلاتاویل شے کو وقف ہی سمجھا جائے گا۔ (2)۔کنائے کے الفاظ کا استعمال ہو،مثلاً:کسی شے کے بارے میں صدقہ اورحرمت وغیرہ کے الفاظ کہے۔ان الفاظ کو کنایہ اس لیے کہتے ہیں کہ ان میں وقف اور غیر وقف دونوں کا احتمال ہے،لہذا اس میں انسان کی نیت فیصلہ کن ہوگی یاکنائے کے الفاظ کے ساتھ کوئی ایک صریح لفظ یا ایساکنائے کالفظ بولا جائے جس سے وقف کی طرف اشارہ ہوجائے۔کنائے کے ساتھ صریح الفاظ کی مثال یہ ہے ،کوئی کہے:" میں نے فلاں شے وقف کرتے ہوئے صدقہ کی یاہمیشہ ہمیشہ کے لیے صدقہ کی وغیرہ۔"اور کنائے کے الفاظ کے ساتھ کنائے کا ایسا لفظ بولنا جس سے وقف سمجھ آتا ہو تو اس کی مثال یوں ہوگی:"میں نے یہ چیز صدقہ کی ،اسے بیچا جائے گا نہ وراثت میں منتقل ہوگی۔" (4)۔وقف کی درستی کے لیے درج ذیل شرائط ہیں: (1)۔واقف(وقف کرنے والا) شے کے تصرف میں بااختیار ہوجیسا کہ اوپر گزرچکا ہے۔ (2)۔موقوف(وقف شدہ) شے ایسی ہو کہ فائدہ حاصل کرنے کے بعد بھی باقی رہے،مثلاً:مکان یا اراضی وغیرہ۔اور جو شے استعمال کرنے سے ختم ہوجائے،مثلاً:کھانے پینے کی شے تو ایسی چیز وقف نہیں ہوتی۔(اور نہ اسے وقف کہا جاتا ہے۔ایسی شے کے خیرات کرنے کو صدقہ کہتے ہیں۔) (3)۔وقف شدہ شے معین ہو۔غیر معین شے کا وقف درست نہیں ،مثلا:کوئی کہے:’’میں نے اپنےغلاموں میں سے ایک غلام وقف کیا یا اپنے مکانات میں سے ایک مکان وقف کیا۔‘‘ (4)۔ وقف کامصرف جائز ہو کیونکہ وقف سے مقصود تقرب الی اللہ ہے،مثلاً:مساجد،پل،مساکین،پانی کی سبیلیں،علمی کتب یا کسی رشتے دار کے لیے شے وقف کرنا۔ناجائز مصرف کے لیے وقف درست نہیں،مثلاً:کفار کی عبادت گاہ کے لیےجگہ دینا،دین اسلام کے مخالف لٹریچر کے لیے وقف کرنا،مزاروں پر روشنی یا خوشبو کے لیے یاان کے مجاروں کے لیے کوئی چیز وقف کرنا کیونکہ اس سے گناہ ،شرک اور کفر کو تقویت ملتی ہے۔ (5)۔موقوف علیہ(جس کو وقف کی شے دی جارہی ہے) اگر وہ معین فرد ہوتو ایسا ہو جو مالک بننے کا اہل ہو کیونکہ وقف تملیک ہے اور جو شخص مالک نہیں بن سکتا اس پر وقف درست نہیں،مثلاً:میت یا حیوان وغیرہ۔ (6)۔وقف کی درستی کے لیے ایک شرط یہ بھی ہے کہ وہ غیر محدود مدت کے لیے ہو،لہذا ایسا وقف جس کا وقت مقرر ہو یا وہ مشروط ہو،درست نہیں،البتہ اگر کوئی شخص اپنی موت کی شرط لگا دے تو وقف درست ہے،مثلاً:کوئی کہے:"جب میں فوت ہوجاؤں تو میرا گھر فقراء کے لیے وقف ہوگا۔"