کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 57
"تم وضو کر کے نماز پڑھ لیا کرو کیونکہ یہ بیماری کا خون ہے۔"[1] ہوا کے خارج ہونے سے بھی وضو ٹوٹ جاتا ہےجس پر احادیث صحیحہ اور اجماع دلیل ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "لاَ يَقْبَلُ اللّٰهُ صَلاَةَ أَحَدِكُمْ إِذَا أَحْدَثَ حَتَّى يَتَوَضَّأَ" "اللہ تعالیٰ بے وضو شخص کی نماز قبول نہیں فرما تا حتی کہ وہ وضو کر لے۔"[2] جس شخص کو شک پڑجائے کہ اس کی ہوا نکلی ہے یا نہیں ،اس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لَا يَنْصَرِفْ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا" "وہ جب تک آواز نہ سن لے یا بو محسوس نہ کرے تب تک (نیا وضو کرنے کے لیے) واپس نہ جائے۔"[3] پیشاب اور پاخانہ کے راستوں کے علاوہ اگر کسی اور راستے سے کوئی چیز خارج ہوئی ہو۔ مثلاً:خون ،قے اور نکیر وغیرہ تو اس میں اہل علم کے درمیان اختلاف ہے کہ ان سے وضو ٹوٹ جاتا ہے یا نہیں۔ صحیح بات یہی معلوم ہوتی ہے کہ ان صورتوں کے پیش آجانے سے وضو نہیں ٹوٹتا ۔ زوال عقل:زوال عقل ہو یا عقل پر پردہ پڑجائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ زوال عقل سے مراد پاگل پن وغیرہ ہے اور عقل پر پردہ پڑجانے کا مطلب نیند کا غلبہ یا بے ہوشی ہے۔یہ تمام حالتیں "نواقض وضو" کی ہیں کیونکہ ان میں غیر محسوس طور پر وضو کے ٹوٹ جانے کا امکان ہے، البتہ اگر بیٹھے بیٹھے معمولی سی نیند آگئی تو وہ ناقض وضو نہیں۔ اس لیے کہ روایات میں ہے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نماز باجماعت ادا کرنے کے انتظار میں بیٹھے بیٹھے سو جایا کرتے تھے۔[4] ہاں دلائل کے درمیان جمع کے لیے ہم یہی کہیں گے کہ قصداً اور بھر پورسونے سے وضو قائم نہیں رہتا۔ اونٹ کا گوشت کھانا: اونٹ کا گوشت (تھوڑا یا زیادہ ) کھانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، بقول امام احمد رحمۃ اللہ علیہ
[1] ۔سنن ابی داؤد، الطہارۃ ،باب اذا اقبلت الحیضہ تدع الصلاۃ ،حدیث : 286 وسنن الدارقطنی 1/206۔ [2] ۔صحیح البخاری ،الحیل ،باب فی الصلاۃ ،حدیث 6954وصحیح مسلم ،الطہارۃ، باب وجوب الطہارۃ للصلاۃ ،حدیث 225۔ [3] ۔صحیح البخاری، الوضو ،باب لا یتوضا من الشک حتی یستیقن، حدیث 137وصحیح مسلم ،الحیض،باب الدلیل علی ان من تیقین الطہارۃ ،ثم شک فی الحدث فللّٰه ان یصلی بطہارتہ تلک ،حدیث 361۔ [4] ۔سنن ابی داؤد الطہارۃ ،باب فی الوضو ء من النوم، حدیث 200 وجامع الترمذی ،الطہارۃ، باب ماجاء فی الوضو من النوم، حدیث 78واصلہ فی صحیح مسلم، الحیض، باب الدلیل علی ان نوم الجالس لا ینقض الوضو ء، حدیث 376۔