کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 47
طریقہ اوپر بیان ہو چکا ہے۔ چہرے کی چوڑائی کی حد ایک کان سے دوسرے کان تک ہے۔ کان سر کا حصہ ہیں ان پر سر کی طرح مسح کرے۔ پھر اپنے ہاتھوں کو ناخنوں سے لے کر کہنیوں سمیت تین بار دھوئے۔اگر اس کے ہاتھوں پر آٹا مٹی یا ناخن پالش وغیرہ لگی ہوتو اسے اتارے تاکہ پانی اعضاء کی جلد تک پہنچ جائے۔ پھر نیا پانی لے کر پورے سر کا اور دونوں کانوں کا ایک بار مسح کرے۔ مسح کا طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کو پانی سے تر کر کے انھیں سر کے ابتدائی حصے پر رکھے، پھر انھیں سر پر گزار کر گدی تک لے جائے ،پھر ان ہاتھوں کو اسی طرح اس جگہ پر واپس لے آئے جہاں سے مسح شروع کیا تھا ،پھر دونوں ہاتھوں کی شہادت کی انگلیوں کو کانوں کے سوراخوں میں داخل کرے اور کانوں کے اندر والے حصے میں پھیرے ،جب کہ انگوٹھوں کے ساتھ کانوں کے پچھلے حصے پر مسح کرے۔پھر دونوں پاؤں کو(پہلے دایاں پھر بایاں) ٹخنوں تک تین بار دھوئے۔ اگر کسی شخص کا ہاتھ یا پاؤں کٹا ہوا ہو تو وہ ہاتھ یا پاؤں کا باقی حصہ دھولے۔ اور اگر اس کا ہاتھ کہنی تک کٹا ہوا ہے تو بازو کا اگلا حصہ دھولے ۔ اسی طرح اگر کسی کا پاؤں ٹخنے تک کٹ چکا ہے تو وہ پنڈلی کا ابتدائی حصہ دھولے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ "فَاتَّقُوا اللّٰهَ مَا اسْتَطَعْتُمْ ""سو اللہ تعالیٰ سے حسب طاقت ڈرو۔"[1] اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: "إِذَا أَمَرْتُكُمْ بِشَيْءٍ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ""جب میں تمھیں کسی بات کا حکم دوں تو حسب طاقت اس پر عمل کرو۔"[2] بنا بریں ایسا معذور شخص جب فرض کردہ عضو کے بقیہ حصے کو دھولے گا تو اس نے حسب طاقت حکم پر عمل کر لیا۔ وضو کرنے کے بعد آسمان کی طرف نگاہ اٹھائے۔[3]اور اس حال میں وہ تمام دعائیں پڑھے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول اور ثابت ہیں، وہ یہ ہیں:
[1] ۔التغابن:64۔16۔ [2] ۔صحیح البخاری ،الاعتصام بالکتاب والسنۃ، باب الاقتداء بسنن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم، حدیث 7288۔وصحیح مسلم ،الحج ،باب فرض الحج مرۃ فی العمر ،حدیث 1337۔ومسند احمد 2/258۔ [3] ۔ (ضعیف) اس روایت کی سند میں ایک راوی مجہول ہے۔ سنن ابی داؤد، الطہارۃ ،باب مایقول الرجل اذا توضا؟حدیث 170۔