کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 388
"اگر مشرکوں میں سے کوئی آپ سے پناہ طلب کرے تو آپ اسے پناہ دے دیں یہاں تک کہ وہ کلام اللہ سن لے، پھر اسے اپنی جائے امن تک پہنچادیں۔"[1] مسلمانوں کا امیر بھی تمام مشرکوں کو یا بعض کو امان دے سکتا ہے کیونکہ اس کے اختیارات وسیع ہیں جو (اس کی اجازت کے بغیر رعایا میں سے ) کسی کو حاصل نہیں ہیں۔ علاقائی اور صوبائی امیر کے لیے بھی جائز ہے کہ وہ اپنے علاقے میں رہنے والے کفارکو سیاسی امان دے۔ اللہ تعالیٰ کی خصوصی مدد اور توفیق سے پہلی جلد مکمل ہوئی۔ اب اس کے فضل و کرم سے دوسری جلد شروع ہو گی۔ جس آغاز "بیع کے مسائل"سے ہو گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔
[1] ۔التوبہ:9/6۔