کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 367
بائیں جانب رکھنا۔8۔سارے بیت اللہ کا چکر لگانا۔9۔حطیم میں داخل نہ ہونا۔10۔قدرت ہوتو پیدل طواف کرنا ۔11۔سات چکر مسلسل لگانا۔(فرض نماز یاجنازہ ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں)12۔مسجد حرام کے اندر طواف کرنا۔13۔حجر اسود سے ابتدا اورانتہا کرنا۔ (28)۔بیت اللہ کا طواف مکمل کرنے کے بعد دو رکعتیں پڑھے،مقام ابراہیم کے پیچھے کھڑے ہوکرپڑھنا افضل ہے ورنہ مسجد حرام میں جہاں بھی جگہ ملے وہاں ادا کرے۔پہلی رکعت میں سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں سورہ اخلاص پڑھے۔واضح رہے کہ یہ رکعتیں سنت مؤکدہ ہیں۔[1] (28)۔پھرصفا و مردہ کے درمیان سعی کرے اور سب سے پہلے صفا پر چڑھے اور تین مرتبہ اللہ اکبر کہے،پھر یہ کلمات پڑھے: "لَا إِلَهَ إلا اللّٰهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ له، له الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وهو على كل شَيْءٍ قَدِيرٌ " "نہیں ہے کوئی معبود برحق مگر اللہ ہی ،وہ اکیلا ہےاس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہی ہے اور اسی کےلیےہر قسم کی تعریف ہے اوروہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے۔"[2] پھر صفا سے اتر کر مروہ کی جانب چلے۔سبز ستونوں کے درمیان دوڑھے اور باقی جگہ پر معمول کے مطابق چلے حتیٰ کہ مروہ پر پہنچ جائے۔اب ایک چکر مکمل ہوا۔مروہ پر چڑھ کر تکبیر وذکر اوردعا کے وہی کلمات کہے جو صفات پر کہے تھے،پھر صفا کی طرف روانہ ہوجائے۔دوڑنے کی جگہ پر دوڑے اور چلنے کی جگہ پر چلے۔اسی طرح سات چکر مکمل کرے۔واضح رہے کہ صفا سے ابتدا اورمروہ پر چکروں کی انتہا کرے۔گویا صفا سے مروہ تک ایک چکر اورمروہ سے صفا تک دوسرا چکر شمار ہوگا۔ (29)۔طواف اور سعی کے دوران دعا،ذکر یا تلاوت قرآن جاری رکھے۔ اس موقع پر کوئی خاص دعا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے منقول نہیں جو بھی اذکار مسنونہ اورادعیہ مأثورہ یا آیات قرآنیہ یادہوں،وہ پڑھ سکتا ہے۔
[1] ۔طواف کے بعد مقام ابراہیم پردورکعتیں ادا کرنا فرض ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کا حکم دیا ہے ،چنانچہ ارشاد ربانی ہے:"وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى "(البقرۃ 2/125) [2] ۔الموطا للامام مالك 1/343،حدیث 854۔