کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 34
"اللہ کے نام سے، میں خبیث نر اور خبیث مادہ شیطانوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرتا ہوں۔"[1] قضائے حاجت سے فراغت کے بعد باہر نکلتے وقت پہلے دایاں قدم باہر رکھے اور (باہرآکر) یہ کہے: "غفرانك" "تیری بخشش کا سوال کرتا ہوں۔"[2] "الحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِي أَذْهَبَ عَنِّي الأَذَى وعَافَانِي" "تمام تعریفیں اللہ کے لیے جس نے مجھ سے نجاست دور کر دی اور تندرستی دی۔"[3] واضح رہے کہ دائیں ہاتھ پاؤں کا استعمال پاکیزہ اور اچھے کاموں کے لیے ہے جبکہ بائیں پاؤں کا استعمال اکثر نجاست وغیرہ دور کرنے کے لیے ہوتا ہے۔ جب کوئی شخص (چار دیواری کے بجائے) کسی کھلی جگہ میں قضائے حاجت کا ارادہ کرے تو اسے دور اور ایسی الگ جگہ تلاش کرنی چاہیے جو انسانی نگاہوں سے محفوظ ہو یا دیوار درخت وغیرہ کی اوٹ میں چلا جائے۔ قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی طرف منہ کرے، نہ پیٹھ، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا کرنے سے منع فرمایا ہے۔[4] ہر مسلمان کو چاہیے کہ حتی الوسع اپنے بدن اور کپڑوں کو پیشاب کی چھینٹوں سے بچائے۔ اس بارے میں احتیاطی صورت یہ ہے کہ وہ کسی نرم جگہ کو تلاش کرے تاکہ اس پر چھینٹے اڑ کر نہ پڑیں۔ کوئی شخص اپنی شرمگاہ کو دایاں ہاتھ نہ لگائے۔ لوگوں کے راستوں سائے کی جگہوں اور پانی کے چشموں اورگھاٹوں وغیرہ پر پیشاب یا قضائے حاجت کے لیے نہ بیٹھے ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے روکا ہے۔ [5]کیونکہ یہ چیز لوگوں کے لیے اذیت و تکلیف کا باعث بنتی ہے۔ بیت الخلاء میں کوئی ایسی چیز ساتھ لے کر نہ جائے جس پر اللہ تعالیٰ کا ذکر لکھا ہو یا قرآنی آیات درج ہوں۔ اگر کوئی مجبوری ہوتو جیب میں بند کر لے یا کسی کپڑے میں اچھی طرح ڈھانپ لے۔
[1] ۔فتح الباری 1/244۔وسنن ابی داؤد الطہارۃ باب مایقول الرجل اذا خرج من الخلاء ؟ حدیث 6۔ [2] ۔سنن ابی داؤد الطہارۃ باب مایقول الرجل اذا خرج من الخلاء ؟ حدیث 30وجامع الترمذی الطہارۃ باب مایقول اذا خرج من الخلاء؟حدیث:7۔ [3] ۔(ضعیف) وسنن ابن ماجہ الطہارۃ وسننھا باب مایقول اذا خرج من الخلاء ؟حدیث :301۔یہ دعا سنداًضعیف ہے، لہذا پہلی دعا کا پڑھنا ہی کافی ہے۔ [4] ۔صحیح البخاری الوضوء باب لا تسقبل القبلہ بیوولا غائط حدیث 144 وصحیح مسلم الطہارۃ باب الا ستطابۃ حدیث 264۔ [5] ۔سنن ابن داؤد الطہارۃ باب المواضع التی نہی عن البول فیہا حدیث25۔26۔وسنن ابن ماجہ، الطہارۃ وسننھا، باب النھی عن الخلاء علی قارعۃ الطریق حدیث 328۔ومسند احمد:3/36۔