کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 265
"اس کی قبر کو وسیع کر اور اسے منور و روشن فرما۔"[1] اگر میت عورت ہو تو مؤنث کی ضمیر کا استعمال کرے۔[2]اور اگر میت بچہ ہو تو مندرجہ ذیل دعا پڑھے: "اللّٰهُمَّ! اجْعَلْهُ فَرَطاً لِّوَالِدَيْهِ، وَذُخْراً وَّ سَلَفًا وَّ أَجْرًا.اللّٰهُمَّ!ثَقِّلْ بِهِ مَوَازِينَهُمَا، وَأَعْظِمْ بِهِ أُجورَهُمَا. اَللّٰهُمَّ! اجْعَلْهُ فِي كَفَالَةِ إِبْرَاهِيمَ وَأَلْحِقْهُ بِصَالِحِ سَلَفِ الْمُؤْمِنِينَ، وَ أَجِرْهُ بِرَحْمَتِكَ مِنْ عَذَابِ الْجَحِيْمِ وَ أَبْدِلْهُ دَارًا خَيْرًا مِّنْ دَارِهِ، وَأَهْلًا خَيْرًا مِّنِ أَهْلِهِ، اللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِأَسْلاَفِنَا، وَأَفْرَاطِنَا، وَمَنْ سَبَقَنَا بِالْإِيمَانِ" "اے اللہ!اس (بچے) کو اس کے والدین کے لیے(آخرت میں) میر منزل، ذخیرہ ،پیش رواور اجر کا باعث بنادے۔ اے اللہ! اس بچے کے ذریعے سے اس کے والدین کی نیکیوں کی ترازو بھاری کردے اور اس کے سبب ان کا اجر بڑھا دے اور اسے ابراہیم علیہ السلام کی کفالت میں دے دے اور اسے سلف صالحین میں شامل کردے اور اسے جہنم کے عذاب سے بچا کر رکھنا اور اسے دنیا کے گھر سے بہتر گھر بدلے میں دے اور اسے گھر والے (دنیا کے) گھر والوں سے بہتر عطا کر۔ اے اللہ!ہمارے پیش روؤں اور میر منزلوں اور جو ہم سے پہلے ایمان کی حالت میں گزر گئے ہیں ان کو معاف فرما۔"[3] پھر چوتھی تکبیر کہے اور تھوڑا سا وقفہ کرے۔[4]پھر داہنی جانب ایک سلام پھیردے۔[5] اگر کوئی شخص نماز جنازہ میں اس وقت داخل ہوا جب اس کا کچھ حصہ گزر گیا تھا تو وہ امام کے ساتھ شامل ہو جائے، جب امام سلام پھیرے تو وہ بعد میں فوت شدہ حصہ ادا کرے اور پھر سلام پھیردے۔ اگر اسے یہ محسوس ہو کہ امام کے سلام پھیرنے کے فوراً بعد میت کو اٹھا لیا جائے گا تو وہ جلدی جلدی تکبیرات مکمل کر لے اور پھر سلام پھیردے۔ اگر کوئی شخص میت کو دفن کرنے سے پہلے نماز جنازہ ادا نہ کر سکا تو اس کی قبر کے سامنے (اور قبلہ رو) کھڑے ہو کر نماز جنازہ ادا کرلے۔ کسی عورت کا حمل ساقط ہو جائے تو اگر وہ مردہ بچہ چار ماہ یا زیادہ کا ہو تو اس کی نماز جنازہ ادا کی جائے اور اگر
[1] ۔صحیح مسلم، الجنائز، باب فی اغماض المیت والدعاء لہ اذا حضر، حدیث920۔ [2] ۔کلمہ"میت" اسم صفت ہے جس کا اطلاق مذکر مؤنث دونوں پر ہوتا ہے، لہٰذا ضمائر کا بدلنا ضروری نہیں۔ [3] ۔المغنی والشرح الکبیر 2/369۔ [4] ۔السنن الکبری للبیہقی ،ابواب التکبیر علی الجنائز ۔۔۔۔۔باب عدد التکبیر فی صلاۃ الجنازۃ: 4/35۔ [5] ۔(ضعیف)سنن الدارقطنی، الجنائز، باب التسلیم فی الجنازۃ واحد 2/71 حدیث1799والمستدرک للحاکم 1/360حدیث1332۔