کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 25
پھر شیخ موصوف رحمۃ اللہ علیہ ہر ایک فریق کے دلائل نقل کرتے ہیں اور آخر میں اس قول کو راجح اور معتبر قراردیتے ہیں کہ اس قسم کا پانی پاک ہے اور پاک کرنے والا ہے اور وجہ ترجیح یہ بیان کرتے ہیں ۔ کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "وَإِن كُنتُم مَّرْضَىٰ أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُمْ " "اور اگر تم بیمار ہو یا سفر کی حالت میں ہو یا تم میں سے کوئی ضروری حاجت سے (فارغ ہو کر)آیا ہویا تم نے عورتوں سے ہم بستری کی ہو، پھر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی کا قصد کرو۔ پھر اس سے اپنے چہروں اور ہاتھوں پر مسح کر لو۔"[1] اللہ تعالیٰ کے فرمان: (فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً)میں ماءکا کلمہ نکرہ ہے جو نفی کے سیاق میں واقع ہے لہٰذا جس پر پانی کا اطلاق ہوتا ہو اس سے طہارت حاصل ہو جاتی ہے۔ پانی کی متعدد اقسام ہو جانے سے اس کے حکم میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔[2] جب پانی موجود نہ ہو یا موجود ہو لیکن اس کے استعمال پر قدرت نہ ہو تو اللہ تعالیٰ نے مٹی کو اس کا قائم مقام قراردیا ہے جس کا طریقہ استعمال سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں بیان کر دیا گیا ہے۔ جس کا ذکر تیمم کے باب میں تفصیل سے ہو گا۔ ان شاء اللہ۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر یوں لطف و کرم فرمایا کہ تیمم کا حکم دے کر ان کی مشکل کو آسان کر دیا۔ ارشاد ربانی ہے: "وَإِن كُنتُم مَّرْضَىٰ أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِّنكُم مِّنَ الْغَائِطِ أَوْ لَامَسْتُمُ النِّسَاءَ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَامْسَحُوا بِوُجُوهِكُمْ وَأَيْدِيكُمْ ۗ إِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَفُوًّا غَفُورًا " "اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا تم میں سے کوئی حاجت سے آیا ہو،یاتم نے عورتوں سے ہم بستری کی ہو، پھر تم پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی کا قصد کرو۔ پھر اس سے اپنے چہروں اور ہاتھوں پر مسح کر لو۔بے شک اللہ تعالیٰ بہت معاف کرنے والا ،بے حد بخشنے والا ہے۔"[3] ابن ہبیرہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: "علماء کا اس امر پر اتفاق ہے کہ پانی میسر ہو جانے کی صورت میں اس سے طہارت حاصل کرنا ہر اس شخص پر واجب ہے جس پر نماز کی ادائیگی فرض ہے، البتہ اگر پانی دستیاب نہ ہو تو مٹی سے تیمم کر لیا جائے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا" "پھر تمھیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے تیمم کر لو۔"[4]
[1] ۔المائدہ:5/6۔ [2] ۔مجموع الفتاوی لشیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللّٰه علیہ 21/24۔25۔ [3] ۔النساء:4/43۔ [4] ۔المائدہ:5/6۔