کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 223
لے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: "مَنْ أَدْرَكَ رَكْعَةً مِن الْجُمُعَةِ فَقَدْ أَدْرَكَهَا" "جس نے جمعہ کی ایک رکعت حاصل کرلی اسے نماز جمعہ مل گئی۔"[1] اگر کسی نے امام کے ساتھ ایک رکعت سے کم حصہ حاصل کیا،مثلاً:جب وہ جماعت میں شامل ہواتو امام دوسری رکعت کے رکوع سے سراٹھا چکاتھا تو اس کی نماز جمعہ فوت ہوگئی،لہذا وہ نماز ظہر کی نیت کرکے جماعت میں شامل ہو،اور امام کے سلام پھیرنے کے بعد چار رکعات(نمازظہر) اداکرے۔ 3۔خطبے دوہوں:نماز جمعہ کی درستی کے لیے ایک شرط یہ ہے کہ اس سے پہلے دو خطبے ہوں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ ایسا ہی کیا کرتے تھے۔سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوکر دو خطبے دیاکرتے تھے اور دونوں خطبوں کے درمیان(تھوڑی دیر) بیٹھ کر فرق کیا کرتے تھے۔[2] (الف)۔دونوں خطبوں کی درستی کی شرائط میں سے ہے کہ ان میں اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا ہوتوحید ورسالت کا تذکرہ ہو۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجا جائے اور لوگوں کو تقویٰ کی وعظ ونصیحت ہو۔قرآن مجید کے کسی حصہ کی تلاوت ہو۔ایسا نہ ہوجیسا کہ آج کل کے بعض خطباء کو سنا اور دیکھا گیا ہے کہ ان کا خطبہ ان مذکورہ اوصاف وشرائط سے عاری ہوتا ہے۔ امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:"جو شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے خطبات پر غور کرےگا تو اسے معلوم ہوگا کہ ان میں توحید وہدایت کاتذکرہ ہوتا تھا،رب تعالیٰ کی صفات،ایمان واسلام کے اصول،دعوت الی اللہ،اللہ تعالیٰ کے اپنی مخلوقات پروہ انعامات واکرام جن سے سامعین کے دلوں میں اللہ تعالیٰ کی محبت پیدا ہو، عذاب الٰہی کے واقعات جنھیں سن کر اللہ کا خوف پیدا ہو،بیان ہوتے تھے۔وہ ذکر وشکر کے علاوہ اللہ تعالیٰ کی عظمت،اس کی صفات اور اسمائے مبارکہ کا ذکر کرتے۔لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی اطاعت وشکر اور اس کا ذکر کرنے کی تلقین وتاکید کرتے تھے۔سامعین جب خطبہ سن کر پلٹتے تھے تو اللہ تعالیٰ اور اس کےبندوں کےدرمیان محبت گہری ہوچکی ہوتی تھی اور وہ اس کی اطاعت کے لیے ایک نیا جذبہ اور ولولہ لے کر جاتے تھے۔ پھر مدت دراز کے بعد نبوت کانور ماند پڑگیا احکام شرعیہ اور اوامر اسلام صرف رسم ورواج بن کر رہ گئے،ان
[1] ۔السنن الکبریٰ للبیہقی الجمعۃ باب من ادرک رکعۃ من الجمعۃ 3/204۔ [2] ۔صحیح البخاری الجمعۃ باب القعدۃ بین الخطبتین یوم الجمعۃ حدیث 928 وصحیح مسلم الجمعۃ باب ذکر الخطبتین قبل الصلاۃ وما فیھما من الجلسۃ ،حدیث 862۔