کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 213
اللہ رب العزت نے اہل ایمان کو اس اجتماع میں حاضر ہونے خطبہ سننے اور نماز ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نُودِيَ لِلصَّلَاةِ مِن يَوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا إِلَىٰ ذِكْرِ اللّٰهِ وَذَرُوا الْبَيْعَ ۚ ذَٰلِكُمْ خَيْرٌ لَّكُمْ إِن كُنتُمْ تَعْلَمُونَ" "اے وہ لوگوجو ایمان لائےہو!جمعہ کے دن نماز کے لیے اذان دی جائے تو تم اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خریدوفروخت چھوڑدو۔یہ تمہارے حق میں بہت سی بہتر ہے اگر تم جانتے ہو۔"[1] علامہ ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:"جمعہ کے دن کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ا اسوہ حسنہ یہ ہے کہ اس کی عظمت کا احساس کرتے ہوئے اسے سب سے افضل دن تسلیم کیا جائے۔اور اس دن اللہ تعالیٰ کی مقرر کردہ خاص عبادات(نماز جمعہ وغیرہ) ادا کی جائیں۔اہل علم کا اس بارے میں اختلاف ہے کہ کیا جمعہ کا دن افضل ہے یا عرفہ کا دن؟اس میں دو قول ہیں اور وہ دونوں ہی امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگردوں کے ہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس روز فجر کی نماز میں سورہ سجدہ اور سورہ دہر کی قراءت کیا کرتے تھے۔"[2] آگے چل کر امام ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:"میں نےشیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کو کہتے ہوئے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن فجر کی نماز میں سورہ سجدہ اور سورہ دہر کو اس لیے پڑھتے تھے کہ جمعہ کے روز جو ہوا یاہوگا اس کا ذکر ان سورتوں میں ہے۔یعنی اس میں تخلیق آدم،قیامت اور حشرونشر کا بیان ہے اور یہ جمعہ کے دن ہوگا،لہذا ان کی تلاوت سے امت کو ان عظیم واقعات پر تذکیر وتنبیہ ہوجاتی ہے۔"[3] (1)۔یوم جمعہ کی درج ذیل خصوصیات ہیں: 1۔جمعہ کی رات اوردن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت سے درود شریف پڑھنا مستحب ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: "أَكْثِرُوا الصَّلَاةَ عَلَيَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَلَيْلَةَ الْجُمُعَةِ" "جمعہ کے دن اور جمعہ کی رات مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو۔"[4] 2۔جمعہ کے دن ایک اہم خصوصیت یہ ہےکہ اس روز ایک ایسی نماز مقرر کی گئی ہے کہ فرائض اسلام میں اس کی بہت تاکید ہے اور مسلمانوں کے اسلامی اجتماعات میں اس کی بہت اہمیت ہے جو شخص سستی سے اسے چھوڑدےگا،
[1] ۔الجمعۃ 9/62۔ [2] ۔زاد المعاد 1/375۔ [3] ۔زاد المعاد 1/375۔ [4] ۔السنن الکبریٰ للبیہقی الجمعۃ باب مایؤمر بہ فی لیلۃ الجمعۃ ویومھا من کثرۃ الصلاۃ علی رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم 3/249۔