کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 210
طرف رخ کیےہوئے کھڑی رہی۔ جب رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم اور پہلی صف والے سجدے کر کے کھڑے ہو گئے تو پھر پچھلی صف والوں نے خود ہی سجدے کیے اور وہ بھی کھڑے ہو گئے۔ پھر پچھلی صف آگے اوراگلی صف پیچھے ہو گئی۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے رکوع کیا تو ہم سب نے رکوع کیا۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے رکوع سے سر اٹھایا تو ہم سب نے رکوع سے سر اٹھایا،پھر آپ صلی الله علیہ وسلم اور آپ صلی الله علیہ وسلم سے پیچھے والی صف( جو پہلی رکعت میں مؤخر تھی) نے سجدہ کیا جب کہ دوسری صف دشمن کےس امنے کھڑی رہی، جب آپ صلی الله علیہ وسلم اور آپ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ والی صف سجدے کر کے بیٹھ گئی تو پچھلی صف نے خود سجدے کر لیے ، پھر آپ صلی الله علیہ وسلم نے اور ہم سب نے اکٹھے سلام پھیر دیا۔ ‘‘ [1] (16)۔نماز خوف کاایک طریقہ یہ بھی ہے جو سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہماسے مروی ہے: "أَنَّ رَسُولَ اللّٰهِ صلى اللّٰهُ عليه وسلم صَلَّى بِإِحْدَى الطَّائِفَتَيْنِ، وَالطَّائِفَةُ الأُخْرَى مُوَاجِهَةَ الْعَدُوِّ، ثُمَّ انْصَرَفُوا، فَقَامُوا فِي مَقَامِ أَصْحَابِهِمْ، فَجَاءَ أُولئِكَ فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَةً، ثُمَّ سَلَّمَ عَلَيْهِمْ، ثُمَّ قَامَ هؤلاَءِ فَقَضَوْا رَكْعَتَهُمْ، وَقَامَ هؤلاَءِ فَقَضَوْا رَكْعَتَهُمْ" ’’رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ایک گروہ کو ایک رکعت پڑھائی جب کہ دوسرا گروہ دشمن کے سامنے کھڑا رہا۔ پہلا گروہ ایک رکعت پڑھ کر دوسرے گروہ کی جگہ، یعنی دشمن کےسامنے جا کھڑا ہوا، پھر دوسرا گروہ آیا، آپ صلی الله علیہ وسلم نے انہیں بھی ایک کعت پڑھا کر سلام پھیر دیا ۔ ہر گروہ نے اپنے طور پر ایک ایک رکعت خود ادا کر لی ۔‘‘[2] (17)۔نماز خوف کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ امام ہر گروہ کو الگ الگ کرکے دودورکعتیں پڑھادے۔"[3] (18)۔سیدناجابر رضی اللہ عنہ سے نمازخوف کا ایک اور طریقہ بھی منقول ہے،وہ فرماتے ہیں:"ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں"ذات الرقاع"میں تھے۔نماز کے لیے اذان دی گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گروہ کودورکعتیں پڑھائیں،پھر وہ پیچھے ہٹ گئے۔پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسرے گروہ کو بھی دورکعتیں پڑھائیں۔راوی کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی چاررکعات ہوگئیں جب کہ لوگوں کی دودورکعتیں ہوئیں۔[4]
[1] ۔صحیح مسلم صلاۃ المسافرین باب صلاۃ الخوف حدیث 840۔ [2] ۔صحیح البخاری المغازی باب غزوۃ ذات الرقاع حدیث 4133 وصحیح مسلم صلاۃ المسافرین باب صلاۃ الخوف حدیث 839۔ [3] ۔سنن ابی داود صلاۃ السفر باب من قال یصلی بکل طائفۃ رکعتین حدیث 1248 وسنن النسائی صلاۃ الخوف حدیث:1552،ومسند احمد 5/39۔49۔ [4] ۔صحیح البخاری المغازی باب غزوۃ ذات الرقاع،حدیث 4136وصحیح مسلم صلاۃ المسافرین باب صلاۃ الخوف حدیث 843۔