کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 209
"مسلمانوں کا ایک گروہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےپیچھے صف بندی کرکے کھڑا ہوگیا،جب کہ دوسرا گروہ دشمنوں کے سامنے رہاجو گروہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے تھا آپ نے انھیں ایک رکعت پڑھائی،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم قیام میں کھڑے رہے جب کہ پیچھے والوں نے ایک اور رکعت خود پڑھ لی ،یوں وہ دورکعت مکمل کرکے دشمن کے سامنے جا کھڑے ہوئے۔پھردوسرا گروہ آیا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں بھی ایک رکعت پڑھائی اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشہد کے لیے بیٹھ گئے(اور بیٹھے رہے)،اس دوسرے گروہ نے خود ہی ایک رکعت ادا کی اور پھر وہ بھی تشہد کے لیے بیٹھ گئےاور پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے ساتھ ہی سلام پھیردیا۔"[1] (15)۔سیدناجابر رضی اللہ عنہ سے نماز خوف کا طریقہ اس طرح مروی ہے: "شَهِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْخَوْفِ ، فَصَفَّنَا صَفَّيْنِ : صَفٌّ خَلْفَ رَسُولِ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، وَالْعَدُوُّ بَيْنَنَا وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ ، فَكَبَّرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَبَّرْنَا جَمِيعًا ، ثُمَّ رَكَعَ وَرَكَعْنَا جَمِيعًا ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ وَرَفَعْنَا جَمِيعًا ، ثُمَّ انْحَدَرَ بِالسُّجُودِ وَالصَّفُّ الَّذِي يَلِيهِ ، وَقَامَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ فِي نَحْرِ الْعَدُوِّ ، فَلَمَّا قَضَى النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السُّجُودَ وَقَامَ الصَّفُّ الَّذِي يَلِيهِ انْحَدَرَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ بِالسُّجُودِ وَقَامُوا ، ثُمَّ تَقَدَّمَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ وَتَأَخَّرَ الصَّفُّ الْمُقَدَّمُ ، ثُمَّ رَكَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَكَعْنَا جَمِيعًا ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ وَرَفَعْنَا جَمِيعًا ، ثُمَّ انْحَدَرَ بِالسُّجُودِ وَالصَّفُّ الَّذِي يَلِيهِ الَّذِي كَانَ مُؤَخَّرًا فِي الرَّكْعَةِ الأُولَى ، وَقَامَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ فِي نُحُورِ الْعَدُوِّ ، فَلَمَّا قَضَى النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السُّجُودَ وَالصَّفُّ الَّذِي يَلِيهِ انْحَدَرَ الصَّفُّ الْمُؤَخَّرُ بِالسُّجُودِ ، فَسَجَدُوا ، ثُمَّ سَلَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَلَّمْنَا جَمِيعًا" ’’(وہ فرماتے ہیں): میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ تھا، آپ صلی الله علیہ وسلم نے ہماری دو صفیں بنائیں جب کہ دشمن ہمارے اور قبلہ کے درمیان تھا، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے تکبیر کہی ، ہم نے بھی تکبیرکہی۔ آپ صلی الله علیہ وسلم رکوع میں گئے اورہم بھی رکوع میں چلےگئے،آپ صلی الله علیہ وسلم نے رکوع سے سر اٹھایا توہم سب نے بھی رکوع سے سر اٹھایا ، پھر آپ صلی الله علیہ وسلم اور آپ صلی الله علیہ وسلم سےپیچھے والی ، یعنی پہلی صف سجدے میں چلی گئی جب کہ دوسری صف دشمن کی
[1] ۔صحیح البخاری، المغازی، باب غزوۃذات الرقاع ،حدیث 4129۔وصحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب صلاۃ الخوف، حدیث 842۔