کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 163
پانچواں وقت جب سورج غروب ہونا شروع ہوجائے حتیٰ کہ غروب ہوجائے۔جان لیجئے!ان اوقات میں فوت شدہ فرض نماز ادا ہوسکتی ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درج ذیل فرمان میں عموم ہے کہ: "مَنْ نَسِىَ صَلاَةً أَوْ نَامَ عَنْهَا فَكَفَّارَتُهَا أَنْ يُصَلِّيَهَا إِذَا ذَكَرَهَا" "جوشخص نماز بھول گیا یا سوگیاتو اس کا کفارہ یہی ہے کہ جب یاد آئے تب پڑھ لے۔"[1]
[1] ۔صحیح البخاری مواقیت الصلاۃ باب من نسی صلاۃ فلیصل اذا ذکر ولایعید الا تلک الصلاۃ حدیث 597،حدیث:684 وصحیح مسلم ،المساجد،حدیث :684،واللفظ لہ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لا صَلَاةَ بَعْدَ صَلاةِ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ ""عصر کے بعد سورج غروب ہونے تک کوئی نماز نہیں۔"(صحیح مسلم صلاۃ المسافرین باب الاوقات التی نھی عن الصلاۃ فیھا،حدیث 827،اسی طرح یہ روایت باقی کتب حدیث میں بھی موجود ہے)۔اس موضوع پر اگر صرف یہی روایت ہوتی تو بجائے فیصلہ کن تھی لیکن جب اس حدیث کے باقی طرق یا اس موضوع کی دوسری روایات کودیکھا جائے تو مسئلے کی نوعیت بدل جاتی ہے۔ یہ حدیث عام ہے اور بہت سی صورتوں میں اس کی تخصیص کی گئی ہے،مثلاً:فوت شدہ فرائض کی قضا ادا کرنا،جنازہ اور سببی نمازیں ادا کرنا وغیرہ،انھیں پڑھنے کے دلائل طویل ہیں اور بخوف طوالت قلم انداز کیے جاتے ہیں۔ اسی طرح عصر کے بعد نوافل کے لیے بھی یہ نہی مطلق نہیں ہے بلکہ بعض دلائل اسے مقید کرتے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ عصر کے بعد سورج غروب ہونے کے قریب نماز پڑھنا ممنوع ہے مطلقاً منع نہیں۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے: "ان النبي صلي الله عليه وسلم نهى عن الصلاة بعد العصر إلا و الشمس مرتفعة ""بے شک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عصر کے بعد نماز سے روکتےتھے الا یہ کہ سورج ابھی بلند ہو۔"(سنن ابی داود التطوع باب من رخص فیھما اذا کانت الشمس مرتفعۃ حدیث 1274) اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ ممانعت کا تعلق غروب آفتاب کے قریب نماز پڑھنے سے ہے،اس سے قبل جائز ہے۔اسی طرح ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"لَا يَتَحَرَّى أَحَدُكُمْ فَيُصَلِّيَ عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ، وَلَا عِنْدَ غُرُوبِهَا""کوئی شخص طلوع شمس اور اس کے غروب کے وقت نماز پڑھنے کی کوشش نہ کرے۔"(صحیح مسلم،صلاۃ المسافرین،باب الاوقات التی نھی۔۔۔حدیث 828)اس سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ منع کا حکم غروب آفتاب کے قریب نماز پرھنے کے ساتھ مقید ہے۔ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہی سے ایک روایت کے الفاظ اس طرح ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "وَإِذَا غَابَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَأَخِّرُوا الصَّلاةَ حَتَّى تَغِيبَ""جب سورج کاکنارہ غائب ہوجائے تو پھر نماز کوغروب آفتاب تک مؤخر کردو۔"(صحیح مسلم صلاۃ المسافرین باب الاوقات التی نھی عن الصلاۃ فیھا حدیث 829۔عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت میں ہے: "وَحِينَ تَضَيَّفُ الشَّمْسُ لِلْغُرُوبِ حَتَّى تَغْرُبَ""اور جب سورج غروب کے لیے جھک جائے تو غروب ہونے تک(نماز نہ پڑھو)۔(صحیح مسلم صلاۃ المسافرین باب الاوقات التی نھی عن الصلاۃ فیھا حدیث 831۔اسی طرح سیدنا بلاول رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے،جسے شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے سلسلہ احادیث صحیحہ رقم 200 میں ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ کے حوالے (