کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 133
(رکوع یاسجدہ)یاد آیاتو جس رکعت میں رکوع یا سجدہ چھوٹ گیا تھا وہ ساری رکعت باطل ہو جائے گی اور شمار نہ ہو گی، بعد والی رکعت باطل رکعت کے قائم مقام ہو گی ۔ الغرض اسے ایک رکعت مزید پڑھنا ہو گی کیونکہ اس نے ایسا رکن چھوڑا ہے جس کا استدراک ممکن نہیں۔ اگر کسی کو متروک رکن کا علم سلام پھیرنے کے بعد ہوا تو یہ سمجھا جائے کہ گویا ایک رکعت چھوٹ گئی ہے، لہٰذا وہ ایک مکمل رکعت ادا کرے، ہاں اگر اس کی نماز کا آخری تشہد یا سلام چھوٹ گیا ہو تو صرف آخری تشہد ادا کر کے سجدہ سہو کرے اور سلام پھیردے۔ اگر کوئی شخص تشہد اول میں بیٹھنا بھول گیا اور تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو گیا تو وہ تشہد کی حالت کی طرف پلٹ آئے بشرطیکہ وہ سیدھا کھڑا نہ ہواہو۔ اور اگر وہ سیدھا کھڑا ہو گیا ہو تو اس کا واپس تشہد کی حالت میں پلٹنا مکروہ ہے اگر وہ پلٹ گیا تو نماز باطل نہ ہو گی ۔ اگر تیسری رکعت میں فاتحہ کی قراءت شروع کر دی تو تب پلٹا قطعاً درست نہیں کیونکہ وہ دوسرے رکن کی ادائیگی شروع کر چکا ہے جسے توڑنا یا چھوڑنا قطعاً مناسب نہیں۔ اگر کسی سے رکوع یا سجدے میں تسبیحات چھوٹ گئیں تو اس رکوع یا سجدے کو دوبارہ ادا کرے ،بشرطیکہ وہ بعد والی رکعت ادا کرنے کے لیے سیدھا کھڑا نہ ہوا ہو اور وہ ان تمام حالات میں سجدہ سہو ادا کرے۔ 3۔نماز میں شک پڑجائے:اگر کسی کو نماز کی رکعات کی تعداد میں شک پڑ جائے: مثلاً: اس نے دورکعتیں ادا کی ہیں یا تین تو دو سمجھے کیونکہ کم تعداد یقینی ہے۔ پھر سلام سے پہلے سجدہ سہو کرے کیونکہ مشکوک چیز معدوم کے حکم میں ہے۔ سیدنا عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلَمْ يَدْرِ أَوَاحِدَةً صَلَّى أَمْ ثِنْتَيْنِ فَلْيَجْعَلْهَا وَاحِدَةً وَإِذَا لَمْ يَدْرِ ثِنْتَيْنِ صَلَّى أَمْ ثَلَاثًا فَلْيَجْعَلْهَا ثِنْتَيْنِ" "جب کسی کو اپنی نماز میں شک پڑجائے اور اسے علم نہ ہو کہ ایک رکعت پڑھی ہے یا دو تو وہ ایک رکعت سمجھے۔ اور اگر وہ نہیں جانتا کہ اس نے دو رکعتیں پڑھی ہیں یا تین تو وہ دو ہی سمجھ لے۔"[1] اگر کسی مقتدی کو شک ہوا کہ جب وہ امام کے ساتھ شامل ہوا تھا آیا وہ پہلی رکعت تھی یا دوسری تو وہ دوسری رکعت سمجھ لے یا اسے شک ہوا کہ امام کے ساتھ اسے پوری رکعت ملی تھی یا نہیں وہ مکمل رکعت شمار نہ کرے اور سجدہ سہو کرے۔
[1] ۔مسنداحمد 1/190وجامع الترمذی الصلاۃ باب فی من یشک فی الزیادۃ والنقصان حدیث 398وصحیح مسلم المساجد باب السہو فی الصلاۃ والسجودلہ حدیث 571عن ابی سعید الخدری رضی اللّٰه تعالیٰ عنہ ۔