کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 125
کرتے ہوئے فرمایا: "يا علي! لا تقع إقعاء الكلب" "اے علی!تو اس طرح نہ بیٹھ جیسے کتا بیٹھتا ہے۔"[1] (5)۔حالت قیام میں دیوار وغیرہ کے ساتھ بلاضرورت ٹیک لگا کر کھڑے ہونامکروہ ہے کیونکہ یہ چیز قیام کی مشقت کو ختم کردیتی ہے،البتہ اگر کسی بیماری اور مثل بیماری کی وجہ سے ایسا کرلیا جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ (6)۔نماز میں سجدے کے دوران اپنے بازوؤں کو پھیلاکر زمین پر بچھانا مکروہ ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اعْتَدِلُوا فِي السُّجُودِ، وَلَا يَبْسُطْ أَحَدُكُمْ ذِرَاعَيْهِ انْبِسَاطَ الْكَلْبِ" "سجدہ میں اعتدال کو قائم رکھو اور کوئی شخص کتے کی طرح اپنے بازونہ پھیلائے۔"[2] (7)۔نماز میں کھیلنا ہاتھ،پاؤں ،ڈاڑھی ،کپڑے وغیرہ کے ساتھ بلامقصد کوئی حرکت کرنا یا بلاضرورت زمین پر ہاتھ پھیرنا یہ سب کام مکروہ ہیں۔ (8)۔حالت نماز میں پہلووؤں پر ہاتھ رکھنا مکروہ ہے کیونکہ یہ کافر اور متکبر لوگوں کا انداز ہے۔اور ہمیں ان لوگوں کے ساتھ مشابہت سے روکاگیا ہے،چنانچہ بخاری ومسلم کی روایت میں پہلووؤں پر ہاتھ رکھ کر نماز ادا کرنے کی ممانعت موجود ہے۔[3] (9)۔نماز کے دوران انگلیاں چٹخانا[4] اور عمل تشبیک،یعنی ایک ہاتھ کی انگلیوں کو دوسرے ہاتھ کی انگلیوں میں داخل کرنا مکروہ ہے۔[5] (10)۔یہ امر بھی مکروہ ہے کہ کوئی شخص ایسی حالت میں نماز ادا کرے کہ اس کے آگے اسے مشغول یا غافل کرنے والی کوئی چیز ہو کیونکہ یہ صورت نماز کے درجہ کمال کے حصول میں رکاوٹ ہے۔ (11)۔جہاں تصاویر ہوں وہاں نماز ادا کرنا مکروہ ہے کیونکہ اس سے بت پرستوں کے ساتھ مشابہت ہوتی ہے۔وہ تصاویر کسی جگہ نصب ہوں یادیوار وغیرہ پر نقش ہوں یا کسی اورشکل میں ہوں،ایک ہی حکم میں ہے۔[6]
[1] ۔سنن ابن ماجہ ،اقامۃ الصلوات ،باب الجلوس بین السجدتین، حدیث 895۔ [2] ۔صحیح البخاری مواقیت الصلاۃ باب المصلی یناجی ربہ عزوجل حدیث 532 وصحیح مسلم الصلاۃ باب الاعتدال فی السجود ووضع الکفین علی الارض۔حدیث 493 واللفظ لہ۔ [3] ۔صحیح البخاری العمل فی الصلاۃ باب الخصر فی الصلاۃ حدیث 1219۔1220 وصحیح مسلم المساجد باب کراھۃ الاختصار فی الصلاۃ حدیث 545۔ [4] ۔(ضعیف) سنن ابن ماجہ اقامۃ الصلوات باب مایکرہ فی الصلاۃ حدیث 965 ونصب الرایۃ 2/87۔ [5] ۔سنن ابی داود الصلاۃ باب ماجاء فی الھدی فی المشی الی الصلاۃ حدیث 562۔ [6] ۔صحیح البخاری الصلاۃ باب ان صلی فی ثوب مصلب او تصاویر ھل تفسد صلاتہ۔۔۔؟حدیث 374۔