کتاب: فقہی احکام و مسائل(جلد1) - صفحہ 122
چوتھی رکعت اداکرتے ۔یہ دو رکعتیں پہلی دو رکعتوں سے مختصر ہوتی تھیں کیونکہ آپ ان میں صرف سورہ فاتحہ پڑھا کرتے تھے۔[1] (16)۔پھر آخری تشہد میں اس طرح بیٹھتے کہ بائیں پاؤں کو بچھا کردائیں پاؤں کی پنڈلی کےنیچے سے قدم باہر نکال لیتے،دائیں پاؤں کو کھڑا کرلیتے اورزمین پر بیٹھ جاتے تھے۔[2] (17)۔پھر آخری تشہد پڑھتے۔اس میں تشہد اول کے علاوہ درود شریف کے یہ کلمات پڑھتے تھے: "اللّٰهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، فِي الْعَالَمِينَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ" "اے اللہ!رحمت نازل کرمحمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی آل پر جیسا کہ تو نے ابراہیم علیہ السلام کی آل پر رحمت نازل کی ہے بے شک تو قابل تعریف اور بزرگی والاہے۔اے اللہ!محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی آل پر برکت نازل کر جیسا کہ تو نے ابراہیم علیہ السلام کی آل پر برکت نازل کی بے شک تو قابل تعریف اور بزرگی والاہے۔"[3] (18)۔پھر آپ آخر میں جہنم،عذاب قبر،زندگی اور موت کے فتنوں اور دجال کے فتنے سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کرتے اور وہ د عائیں کرتے جو کتاب وسنت میں موجود اور محفوظ ہیں۔درج ذیل دعا آپ کو بہت پسند تھی(بلکہ آپ نے اس کے پڑھنے کا حکم دیا): "اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ ، وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ ، وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ ، وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ" "اے اللہ میں عذاب جہنم،عذاب قبر ،زندگی اور موت کے فتنوں اور مسیح دجال کے فتنے سے بچنے کے لیے تیری پناہ کاطالب ہوں۔"[4] (19)۔پھر آپ دائیں جانب اور پھر بائیں جانب السلام علیکم ورحمۃ ا للّٰه کہہ کر سلام پھیرتے تھے۔[5]
[1] ۔صحیح البخاری الاذان باب یقراء فی الاخریین بفاتحۃالکتاب حدیث 776 وصحیح مسلم الصلاۃ باب القراءۃ فی الظھر والعصر حدیث 451۔ [2] ۔صحیح البخاری الاذان باب سنۃ الجلوس فی التشھد حدیث 828۔ [3] ۔صحیح مسلم الصلاۃ باب الصلاۃ علی النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم بعد التشھد،حدیث 406۔ [4] ۔صحیح البخاری الاذان باب الدعاء قبل السلام حدیث 832 وصحیح مسلم المساجد باب ما یستعاذ منہ فی الصلاۃ حدیث 588 واللفظ لہ۔ [5] ۔صحیح مسلم المساجد باب السلام للتحلیل من الصلاۃ عند فراغھا وکیفیتہ حدیث 582 وجامع الترمذی الصلاۃ باب ماجاء فی التسلیم فی الصلاۃ حدیث 295۔