کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد3) - صفحہ 759
سے پہلے میں کسی دوسرے کو نہیں دینا چاہتا۔‘‘ ((فَاَعْطَاہُ اِیَّاہُ))[1] ’’تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ پیالہ اسی ننھے منے صحابی کو بہ رضا و رغبت دے دیا۔‘‘ 5۔ سنن ترمذی شریف میں روایت ہے: ((کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا لَبِسَ قَمِیْصًا بَدَأَ بِمَیَامِنِہٖ))[2] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب قمیص پہننے لگتے تو پہلے دائیں(آستین سے)پہنتے تھے۔‘‘ 6۔ صحیح بخاری و مسلم اور سنن ابن ماجہ وغیرہ میں ہے: ((إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم لَبِسَ خَاتَمَ فِضَّۃٍ فِیْ یَمِیْنِہٖ))[3] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی اپنے دائیں ہاتھ(کی انگلی)میں پہنی۔‘‘ 7۔ سنن ابو داود و ابن ماجہ اور مسند احمد میں ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((اِذَا لَبِسْتُمْ وَاِذَا تَوَضَّاْتُمْ فَابْدَئُ وْا بِاَیَامِنِکُمْ))[4] ’’جب تم کپڑا پہنو یا وضو کرو تو اپنے دائیں اعضا سے شروع کرو۔‘‘ 8۔ صحیح بخاری و مسلم میں ہے: ((کَانَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُحِبُّ التَّیَمُّنَ مَا اسْتَطَاعَ فِیْ شَاْنِہٖ کُلِّہٖ فِیْ طُہُوْرِہٖ وَتَرَجُّلِہٖ وَتَنَعُّلِہٖ))[5] ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرنے،کنگھا کرنے،جوتا پہننے،بلکہ اپنے تمام امور میں حتیٰ المقدور دائیں پہلو کو پسند فرماتے تھے۔‘‘ الغرض آپ صلی اللہ علیہ وسلم سلام و مصافحہ دائیں ہاتھ سے کرتے تھے۔مسجد میں داخل ہوتے تو پہلے دایاں پاؤں اندر رکھتے۔حجۃ الوداع کے موقع پر حجامت بنوائی تو پہلے سر کے دائیں حصے کے بال
[1] سنن الترمذي(1/ 159 في الافتتاح) [2] مشکاۃ المصابیح(1/ 305)المرعاۃ(2/ 563)سنن الترمذي(9/ 385) [3] مشکاۃ المصابیح(1/ 304،305)