کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد3) - صفحہ 659
وَعَلٰی اَزْوَاجِہٖ وَذُرِّیَّتِہٖ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی آلِ اِبْرَاہِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ))[1] ’’اے اللہ!درود بھیج حضرت محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)پر،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج و اولاد پر،جس طرح تو نے آلِ ابراہیم(علیہ السلام)پر درود بھیجا،یقینا تو حمید اور مجید ہے،اور برکتیں نازل کر حضرت محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)پر،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت پر اور ازواج و اولاد پر،جس طرح تو نے برکتیں نازل کیں آلِ ابراہیم(علیہ السلام)پر،یقینا تو بڑا صاحبِ حمد و مجد ہے۔‘‘ چوتھا صیغہ: درود شریف کا چوتھا صیغہ صحیح مسلم و ابی عوانہ،سنن ابو داود،ترمذی،نسائی،دارقطنی،مستدرک حاکم،صحیح ابن حبان،ابن خزیمہ،موطا امام مالک،مسند احمد،سنن بیہقی اور مصنف ابن ابی شیبہ میں حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ سے مروی ہے: ((اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ(النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ)وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ،کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی(آلِ)اِبْرَاہِیْمَ،وَبَارِکْ عَلٰی مُحَمَّدٍ(النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ)وَعَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ،کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی(آلِ)اِبْرَاہِیْمَ فِی الْعَالَمِیْنَ،اِنَّکَ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ))[2] ’’اے اللہ!ہمارے نبی محمد(اَن پڑھ نبی)پر درود بھیج اور آپ کی آل پر بھی،جس طرح تو نے ابراہیم(اور ان کی اولاد)پر درود بھیجا۔اے اللہ!(نبی اُمّی)محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر اور ان کی آل پربرکتیں نازل فرما،جس طرح تو نے ابراہیم(اور ان کی اولاد)پربرکتیں نازل فرمائیں،دونوں جہانوں میں بے شک تو تمام تعریفوں والا اور صاحبِ مجد و ثنا ہے۔‘‘ پانچواں صیغہ: صحیح بخاری،سنن نسائی،مسند احمد،معانی الآثار طحاوی اور فضل الصلاۃ علیٰ النبی(صلی اللّٰه علیہ وسلم)اسماعیل القاضی میں درود شریف کا ایک پانچواں صیغہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ سے یوں آیا ہے: ((اَللّٰہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ وَرَسُوْلِکَ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی(آلِ)
[1] ’’قعدئہ اولیٰ‘‘ میں اس کی تخریج گزر چکی ہے۔ [2] دیکھیں : تشہد اوّل۔ [3] أیضاً [4] صحیح سنن أبي داوٗد(1/ 278)مشکاۃ المصابیح(1/ 293)المنتقیٰ(2/ 3،144)مسند أحمد(6/ 18)الشفاء للقاضي عیاض(3/ 744)صحیح الجامع(1/ 1/ 237)شرح صحیح مسلم للنووي(4/ 124)الفتح(11/ 165)صحیح سنن النسائي(1/ 275)مستدرک الحاکم(1/ 549)الصحیحۃ للألباني(5/ 54)سنن الدارقطني(1/ 355)المغني لابن قدامہ(1/ 473 بتحقیق محمد خلیل ہراس)سبل السلام(1/ 191)عون المعبود(3/ 264،265)المرعاۃ(2/ 489،490)تفسیر ابن کثیر(3/ 508) [5] ان سب کی تحقیقات و بیانات اور تصریحات و اختیارات کا قدرے تفصیلی نچوڑ ہم نے اپنی کتاب ’’درود شریف: فضائل و مسائل‘‘ مطبوعہ نور الاسلام اکیڈمی لاہور میں ذکر کر دیا ہے۔وللہ الحمد!