کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد3) - صفحہ 385
امام اوزاعی،شافعی اور احمد بن حنبل سے اس سکتے کا جواز و استحباب نقل کیا ہے۔[1] امام اسحاق بن راہویہ بھی اس کے استحباب کے قائل تھے۔[2] علامہ ابن قیم رحمہ اللہ نے اس سکتے کی اتنی مقدار بیان کی ہے جس میں قراء ت کرنے والا تھوڑی سی سانس لے سکے۔[3]
[1] معالم السنن(1/ 1/ 171)سنن الدارقطني(1/ 1/ 336)وقال: ’’یکرہ عند أہل الرأي والمالکیۃ‘‘(یہ اہل رائے اور مالکیہ کے نزدیک مکروہ ہے) [2] سنن الترمذي(2/ 81)عون المعبود(2/ 482) [3] زاد المعاد(1/ 216)