کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد3) - صفحہ 368
ان مسائل کی تفصیل کا مقام ہماری کتاب ’’احکامِ جنازہ‘‘ ہے جو عن قریب شائع ہونے والی ہے۔ان شاء اللہ۔ تلاوتِ قرآن میں ترتیب اور ایک رکعت میں کئی سورتیں پڑھنا: یہاں تک تو اس بات کا ذکر تھا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کس کس نماز میں کون کون سی سورت یا کس کس سورت کی کون کون سی آیات پڑھا کرتے تھے۔نیز گذشتہ صفحات میں اس بات کا تذکرہ بھی ہوچکا ہے کہ ایک مرتبہ بیانِ جواز کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہی نماز کی دونوں رکعتوں میں ایک ہی سورت دو بار پڑھ دی تھی۔اب یہاں یہ بات بھی ذکر کرتے جائیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کبھی ایک ہی رکعت میں ملتے جلتے مفہوم و مضمون والی یا کوئی سی دو سورتوں کو بھی پڑھ لیا کرتے تھے۔اگرچہ افضل تو یہی ہے کہ قرآنِ مجید کی سورتوں کو نماز میں بھی اسی ترتیب سے پڑھا جائے جس ترتیب سے وہ قرآنِ کریم میں مرقوم ہیں،لیکن اگر کبھی کوئی شخص اس ترتیب کا لحاظ کسی وجہ سے نہیں کر سکا تو بھی کوئی گناہ یا مواخذہ نہیں اور نہ یہ مکروہ ہے،جیسا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے،بلکہ یہ چیز بھی خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی مرتبہ کوئی ایک سورت پڑھی اور پھر اسی رکعت میں دوسری سورت بھی پڑھ دی،جو ترتیب کے لحاظ سے پہلی سورت کے بعد والی نہیں بلکہ پہلے والی ہوتی تھی۔ چنانچہ صحیح بخاری و مسلم اور بعض دیگر کتبِ حدیث میں بات مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نظائر یعنی ایک مفہوم و مضمون والی مفصلات کی سورتوں کو ایک ہی رکعت میں جمع کر لیا کرتے تھے اور وہ بھی کئی مرتبہ خلافِ ترتیب۔آپ پہلے سورۃ الرحمن پڑھتے جو قرآن کریم کی پچپن(55)نمبر پر آنے والی سورت ہے اور پھر سورۃ النجم بھی اسی رکعت میں پڑھ لیتے جو ترپن(53)نمبر پر ہے اور پھر سورۃ الطور پڑھتے جو باون(52)نمبر پر ہے اور پھر اس کے بعد اسی رکعت میں سورۃ الذاریات پڑھتے جو سورۃ الطور سے متصل پہلے اکاون(51)نمبر پر ہے۔کبھی پہلے سورۃ المطففین پڑھتے جو تراسیویں(83)سورت ہے اور اس کے بعد سورت عبس پڑھ لیتے جو اَسیویں(80)سورت ہے۔کبھی سورۃ المدثر پڑھتے جو چوہترویں(74)سورت ہے اور پھر سورۃ المزمل پڑھتے جو سورۃ المدثر سے متصل پہلے تہترویں(73)سورت ہے۔ ایسے ہی ایک رکعت میں پہلے سورۃ الدہر پڑھتے جو چھہترویں(76)سورت ہے اور اس کے