کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد3) - صفحہ 341
’’ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی(اور ایک روایت میں ہے کہ)انھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ فجر کی نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے{قٓ وَالْقُرْآنِ الْمَجِیْدِ﴾پڑھی۔‘‘ حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ فرماتے ہیں: ((إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ یَقْرَأُ فِی الْفَجْرِ بِـ﴿قٓ وَالْقُرْآنِ الْمَجِیْدِوَنَحْوَہَا))[1] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ فجر میں سورت{قٓ وَالْقُرْآنِ الْمَجِیْدِ﴾پڑھا کرتے تھے۔‘‘ صحیح مسلم(2/ 4/ 178)ہی میں حضرت عمرو بن حریث سے بھی یہی مروی ہے۔صحیح مسلم کی بعض روایات میں اس بات کی بھی صراحت ہے کہ یہ(سورت ق)پہلی رکعت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھی تھی۔ 5۔ صحیح مسلم،سنن ابو داود،نسائی وابن ماجہ میں مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ فجر میں کبھی کبھی﴿اِذَا الشَّمْسُ کُوِّرَتْ﴾پڑھا کرتے تھے۔[2] 6۔ سنن نسائی اور مسند احمد و بزار میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ فجر میں سورت روم[3] اور کبھی کبھی سورت یٰسین پڑھا کرتے تھے۔[4] 7۔ صحیح بخاری میں تعلیقاً اور صحیح مسلم میں موصولاً حضرت عبداللہ بن سائب رضی اللہ سے مروی ہے: ((صَلَّی الصُّبْحَ بِمَکَّۃَ فَاسْتَفْتَحَ سُوْرَۃَ الْمُؤْمِنِیْنَ حَتَّی جَائَ ذِکْرُ مُوْسٰی وَہَارُوْنَ اَوْ ذِکْرُ عِیْسٰی۔۔۔شَکَّ بَعْضُ الرُّوَاۃِ۔۔۔اَخَذَتْہُ سُعْلَۃٌ فَرَکَعَ))[5] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ میں فجر کی نماز میں سورۃ المومنون کا آغاز کیا،یہاں تک کہ موسیٰ و ہارون یا عیسیٰ علیہم السلام(بعض راویوں کا شک)کے ذکر تک آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانسی آگئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں چلے گئے۔‘‘
[1] صحیح مسلم(2/ 4/ 178،179)صحیح ابن خزیمۃ(1/ 264)سنن الترمذي مع التحفۃ(2/ 213،214)المنتقیٰ(2/ 3/ 70)مشکاۃ المصابیح(1/ 265) [2] صحیح سنن النسائي(1/ 207)سنن أبي داوٗد مع العون(3/ 33) [3] مسند أحمد(3/ 472)زاد المعاد(1/ 201)المنتقیٰ(2/ 3/ 71) [4] صفۃ الصلاۃ(ص: 59) [5] صحیح البخاري مع الفتح(2/ 255)صحیح مسلم مع النووي(2/ 4/ 177)