کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد3) - صفحہ 340
میں پڑھ دیا تھا،جیسا کہ سنن ابو داود اور بیہقی کے حوالے سے حدیث ذکر کی جا چکی ہے۔[1] صحیح بخاری و مسلم اور صحیح ابن خزیمہ میں سیار بن سلامہ رحمہ اللہ حضرت ابو برزہ اسلمی رضی اللہ سے روایت بیان کرتے ہیں: ((وَکَانَ(النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم)یَقْرَأُ فِی الرَّکْعَتَیْنِ اَوْ اِحْدَاہُمَا مَا بَیْنَ السِّتِّیْنَ اِلَی الْمِائَۃِ))[2] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں رکعتوں میں یا ایک میں ساٹھ سے لے کر سو آیات تک پڑھا کرتے تھے۔‘‘ 1۔ سنن نسائی اور مسند احمد میں صحیح سند سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز میں طوالِ مفصل سورتیں پڑھا کرتے تھے۔طوالِ مفصل سے مراد وہ سورتیں ہیں جو سورۃ الحجرات یا سورت ق سے لے کر سورۃ البروج تک ہیں،جیسا کہ ذکر گزرا ہے۔[3] 2۔ مسند احمد،صحیح ابن خزیمہ،مستدرک حاکم اور مصنف عبدالرزاق میں مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی دو رکعتوں میں سورۃ الواقعہ اور اس جیسی سورتیں پڑھا کرتے تھے۔چنانچہ حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ فرماتے ہیں: ((کَانَ(النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم)یَقْرَأُ فِی صَلَاۃِ الْفَجْرِ بِالْوَاقِعَۃِ وَنَحْوِہَا مِنَ السُّوَرِ))[4] ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ فجر میں سورۃ الواقعہ اور اس جیسی دوسری سورتیں پڑھا کرتے تھے۔‘‘ 3۔ صحیح بخاری و مسلم میں اُمّ المومنین حضرت اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ حجۃ الوداع کے موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ فجر میں سورۃ الطور پڑھی۔[5] 4۔ صحیح مسلم،سنن ترمذی،صحیح ابن خزیمہ اور مسند احمد میں حضرت جابر بن سمرہ اور قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہما سے مروی ہے: ((صَلَّی بِنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم[وَفِیْ رِوَایَۃٍ]اَنَّہُ صَلَّی مَعَ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم الصُّبْحَ فَقَرَأَ قٓ وَالْقُرْاٰنِ الْمَجِیْدِ))
[1] سنن أبي داود مع العون(3/ 32)وصححہ الألباني في مشکاۃ المصابیح(1/ 237) [2] صحیح البخاري مع الفتح(2/ 251)صحیح مسلم مع شرح النووي(2/ 4/ 179،180)صحیح ابن خزیمۃ(1/ 264،265) [3] عون المعبود(3/ 32)و حاشیۃ صفۃ الصلاۃ(ص: 55،58)فتح الباري(2/ 249،259) [4] صحیح ابن خزیمۃ(1/ 265)وقال الأعظمي: إسنادہ صحیح،الفتح الرباني(3/ 233)ترتیب مسند أحمد و فتح الباري(2/ 252)تحفۃ الأحوذي(2/ 215) [5] صحیح البخاري مع الفتح(2/ 253)تعلیقاً(3/ 480)موصولاً(3/ 486)و مشکاۃ المصابیح(1/ 264)