کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد2) - صفحہ 88
آیت(118)ہے،جس میں ہے: ﴿اِنْ تُعَذِّبْھُمْ فَاِنَّھُمْ عِبَادُکَ وَ اِنْ تَغْفِرْلَھُمْ فَاِنَّکَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ [المائدۃ:118] ’’اے اﷲ اگر تو انھیں عذاب دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو انھیں بخش دے تو تو بڑا غالب حکمت والا ہے۔‘‘[1] پانچویں حدیث: پانچویں حدیث صحیح مسلم ’’کتاب الإیمان،باب الدلیل علی أن من مات علی التوحید دخل الجنۃ قطعاً‘‘ میں حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،جس میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: {مَنْ مَّاتَ،وَھُوَ یَعْلَمُ أَنْ لَّا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ،دَخَلَ الْجَنَّۃَ}[2] ’’جو اس حال میں مر گیا کہ وہ جانتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں تو وہ جنت میں داخل ہوگیا۔‘‘ چھٹی حدیث: سنن ابو داود،مستدرکِ حاکم اور مسندِ احمد میں حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ ہیں: {مَنْ کَانَ آخِرُ کَلَامِہٖ لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ دَخَلَ الْجَنَّۃَ}[3] ’’مرتے وقت جس کی زبان سے آخری کلمات ’’لا إلٰہ إلا اللّٰه ‘‘ ادا ہوئے،وہ جنت میں داخل ہوگیا۔‘‘ ساتویں حدیث: ساتویں حدیث صحیح بخاری و مسلم میں حضرت عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ کے واقعے پر مشتمل ہے،
[1] الصلاۃ (ص: 34) صحیح سنن النسائي (1/ 218) و صحیح سنن ابن ماجہ للألباني (1/ 225) مشکاۃ المصابیح (1/ 378) مسند أحمد (5/ 149) المستدرک للحاکم (1/ 241) بحوالہ تحقیق مصابیح السنۃ (1/ 427) [2] الصلاۃ أیضاً (ص: 36) صحیح مسلم مع شرح النووي (1/ 1/ 218) [3] سنن أبي داود مع العون (8/ 385) مسند أحمد (5/ 247) مستدرک الحاکم(1/ 351)