کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد2) - صفحہ 86
دوسری حدیث: اسی طرح دوسری حدیث بھی صحیح بخاری و مسلم اور دیگر کتبِ حدیث میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سوار تھے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ رضی اللہ عنہ سے مخاطب ہو کر فرمایا: ’’اے معاذ! اس پر انھوں نے فرمایا:اے اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! فرمایئے! میں حاضر اور ہمہ تن گوش ہوں! تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: {مَا مِنْ عَبْدٍ یَّشْھَدُ أَنْ لَّا إلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ،وَأَنَّ مُحَمَّداً رَّسُوْلُ اللّٰہِ إِلَّا حَرَّمَہُ اللّٰہُ عَلَی النَّارِ} ’’جو بندہ اس بات کی شہادت دے کہ اﷲ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے رسول ہیں،اﷲ اُسے آگ پر حرام کر دیتا ہے۔‘‘ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ کہنے لگے: ’’أَفَلَا أُخْبِرُ بِھَا النَّاسَ فَیَسْتَبْشِرُوْا؟‘‘ ’’کیا میں لوگوں کو یہ بات نہ بتا دوں،تاکہ وہ خوش ہوجائیں؟‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: {إذًا یَّتَّکِلُوْا}’’تب تو وہ اسی پر توکّل کر کے بیٹھ جائیں گے(اور عمل کرنے سے رُک جائیں گے)۔‘‘ چنانچہ پھر موت کے وقت حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے یہ بات بتائی اور وہ بھی کتمانِ علم کے گناہ سے ڈرتے ہوئے کہ اگر میں نے یہ بات لوگوں کو نہ بتائی تو کہیں اس ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو چھپانے پر گناہ گار نہ بن جاؤں۔[1] تیسری حدیث: اسی موضوع کی ایک تیسری حدیث بھی ہے،جو صحیح البخاری،’’کتاب العلم،باب الحرص
[1] المنتقیٰ (1/ 1/ 296) صحیح مسلم مع شرح النووي (1/ 1/ 240) صحیح البخاري مع الفتح،رقم الحدیث(128)