کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد2) - صفحہ 40
سَمِیْعٌ عَلِیْمٌ﴾[النور:60]
’’اور جو عورتیں جوانی سے گزر بیٹھی ہوں اور نکاح کی امیدوار نہ ہوں،وہ اگر اپنی چادریں اتار کر رکھ دیں تو ان پر کوئی گناہ نہیں،بشرطیکہ زینت کی نمایش کرنے والی نہ ہوں،تاہم وہ بھی حیا داری ہی برتیں تو ان کے حق میں اچھا ہے اور اﷲ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے۔‘‘
4۔ ﴿یٰنِسَآئَ النَّبِیِّ لَسْتُنَّ کَاَحَدٍ مِّنَ النِّسَآئِ اِنِ اتَّقَیْتُنَّ فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَیَطْمَعَ الَّذِیْ فِیْ قَلْبِہٖ مَرَضٌ وَّ قُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا وَ قَرْنَ فِیْ بُیُوْتِکُنَّ وَ لَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاھِلِیَّۃِ الْاُوْلٰی﴾[الأحزاب:32-33]
’’اے نبی کی بیویو! تم دوسری عام عورتوں کی طرح نہیں ہو،اگر تم اﷲ سے ڈرتی ہو تو(غیر مردوں سے)دبی زبان(باریک آواز)سے بات نہ کرو(ایسا کرو گی تو)جس کے دل میں کھوٹ ہے،اس کے دل میں لالچ پیدا ہوگا،لہٰذا کھڑی کھڑی صاف صاف بات کیا کرو اور اپنے گھروں میں جمی رہو اور زمانہ جاہلیت کی طرح بناؤ سنگھار نہ دکھاتی پھرو۔‘‘
5۔ ﴿وَاِذَا سَاَلْتُمُوْھُنَّ مَتَاعًا فَسْئَلُوْھُنَّ مِنْ وَّرَآئِ حِجَابٍ ذٰلِکُمْ اَطْھَرُ لِقُلُوْبِکُمْ وَ قُلُوْبِھِنَّ وَ مَا کَانَ لَکُمْ اَنْ تُؤْذُوْا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَ لَآ اَنْ تَنْکِحُوْٓا اَزْوَاجَہٗ مِنْم بَعْدِہٖٓ اَبَدًا اِنَّ ذٰلِکُمْ کَانَ عِنْدَ اللّٰہِ عَظِیْمًا﴾[الأحزاب:53]
’’اور جب تم ان(ازواجِ مطہرات)سے کوئی چیز مانگنے جاؤ تو پردے کے پیچھے سے مانگ لو،اس میں خوب ستھرائی ہے،تمھارے اور ان کے دلوں کے لیے۔‘‘
اور فرمایا:
6۔ ﴿یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ قُلِّ لِّاَزْوَاجِکَ وَبَنٰتِکَ وَ نِسَآئِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْھِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِھِنَّ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَنْ یُّعْرَفْنَ فَلَا یُؤْذَیْنَ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوْرًا رَّحِیْمًا﴾
[الأحزاب:59]
’’اے نبی! اپنی بیویوں اور بیٹیوں سے اور عام مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دیں کہ وہ اپنی بڑی چادریں اوڑھ لیں اور اس سے امید ہے کہ وہ پہچان لی جائیں گی اور انھیں کوئی نہیں چھیڑے گا اور اﷲ بڑا غفور و رحیم ہے۔‘‘