کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد2) - صفحہ 37
ہیں(ورنہ اسلامی برادری سے ان کا کوئی تعلق نہیں)۔‘‘ 2۔ ﴿فَاقْتُلُوا الْمُشْرِکِیْنَ حَیْثُ وَ جَدْتُّمُوْھُمْ وَخُذُوْھُمْ وَ احْصُرُوْھُمْ وَ اقْعُدُوْا لَھُمْ کُلَّ مَرْصَدٍ فَاِنْ تَابُوْا وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَوُا الزَّکٰوۃَ فَخَلُّوْا سَبِیْلَھُمْ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ﴾[التوبۃ:5] ’’مشرکوں کو جہاں بھی پاؤ،قتل کر دو اور انھیں پکڑ کر قید کر لو اور گھیر لو اور ان کی تاک میں ہر گھات کی جگہ بیٹھو،پھر اگر وہ توبہ کر لیں اور نماز کو درستی سے پڑھنے لگیں اور زکات دیا کریں تو ان کو ان کے حال پر چھوڑ دو،بے شک اﷲ بڑا غفور و رحیم ہے۔‘‘ 3۔ ﴿فَخَلَفَ مِنْم بَعْدِھِمْ خَلْفٌ اَضَاعُوا الصَّلوٰۃَ وَ اتَّبَعُوا الشَّھَوٰتِ فَسَوْفَ یَلْقَوْنَ غَیًّا﴾[مریم:59] ’’پھر ایسے ناخلف لوگ ان کے جانشین بنے،جنھوں نے نماز کو ضائع کیا اور نفسانی خواہشات کی پیروی کی،قریب ہے کہ وہ غی(جہنم)سے دو چار ہوں گے۔‘‘ 4۔ ﴿مُنِیْبِیْنَ اِلَیْہِ وَاتَّقُوْہُ وَ اَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَلَا تَکُوْنُوْا مِنَ الْمُشْرِکِیْنَ [الروم:31] ’’اس کی طرف رجوع کرتے ہوئے اور اس سے ڈرو اور درستی سے نماز ادا کرتے رہو اور یہ شرک کرنے والوں میں نہ ہو جاؤ۔‘‘ 5۔ ﴿کُلُّ نَفْسٍم بِمَا کَسَبَتْ رَھِیْنَۃٌ اِلَّآ اَصْحٰبَ الْیَمِیْنِ فِیْ جَنّٰتٍ یَتَسَآئَ لُوْنَ عَنِ الْمُجْرِمِیْنَ مَا سَلَکَکُمْ فِیْ سَقَرَ قَالُوْا لَمْ نَکُ مِنَ الْمُصَلِّیْنَ۔۔۔﴾[المدثر:38 تا 43] ’’ہر شخص اپنے کرتوتوں کی پاداش میں گرفتار رہے گا،سوائے دائیں ہاتھ(میں اعمال ناموں)والوں کے،وہ جنت میں مجرموں سے سوال کرتے ہوں گے کہ تمھیں دوزخ میں کیا چیز لے گئی،وہ کہیں گے کہ ہم نماز نہیں پڑھتے تھے۔۔۔الخ۔‘‘ 6۔ ﴿فَلاَ صَدَّقَ وَلاَ صَلّٰی وَلٰکِنْ کَذَّبَ وَتَوَلّٰی﴾[القیامۃ:31-32] ’’نہ اس نے تصدیق کی،نہ نماز پڑھی بلکہ تکذیب کی اور پیٹھ پھیری۔‘‘