کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد2) - صفحہ 32
دینے والے ہیں اور اﷲ تعالیٰ اور روزِ آخرت پر ایمان رکھنے والے ہیں،یہی لوگ ہیں،جنھیں ہم اجرِ عظیم عطا کریں گے۔‘‘
5۔ ﴿وَ قَالَ اللّٰہُ اِنِّیْ مَعَکُمْ لَئِنْ اَقَمْتُمُ الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَیْتُمُ الزَّکٰوۃَ وَ اٰمَنْتُمْ بِرُسُلِیْ وَ عَزَّرْتُمُوْھُمْ وَ اَقْرَضْتُمُ اللّٰہَ قَرْضًا حَسَنًا لَّاُکَفِّرَنَّ عَنْکُمْ سَیِّاٰتِکُمْ وَ لَاُدْخِلَنَّکُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِھَا الْاَنْھٰرُ فَمَنْ کَفَرَ بَعْدَ ذٰلِکَ مِنْکُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَآئَ السَّبِیْلِ﴾[المائدۃ:12]
’’اور اﷲ تعالیٰ نے فرمایا:میں تمھارے ساتھ ہوں،اگر تم نے نماز قائم کی،زکات ادا کی،میرے رسولوں پر ایمان لائے،اور ان کی مدد کی اور اﷲ(کے بندوں)کو قرض حسن دیا(اگر ایسا کیا)تو یقینا میں تمھارے گناہ معاف کر دوں گا اور تمھیں ان جنتوں میں داخل کروں گا،جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی اور جس نے تم میں سے اس کے بعد بھی کفر کیا تو اس نے صراطِ مستقیم کو کھو دیا۔‘‘
6۔ ﴿اِنَّمَا یَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰہِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ اَقَامَ الصَّلٰوۃَ وَ اٰتَی الزَّکٰوۃَ وَ لَمْ یَخْشَ اِلَّا اللّٰہَ فَعَسٰٓی اُولٰٓئِکَ اَنْ یَّکُوْنُوْا مِنَ الْمُھْتَدِیْنَ﴾[التوبۃ:18]
’’اﷲ کی مسجدوں کے آباد کار تو صرف وہی لوگ ہوسکتے ہیں،جو اﷲ اور قیامت پر ایمان رکھیں اور نماز قائم کریں اور زکات ادا کریں اور اﷲ کے سوا کسی سے نہ ڈریں،پس قریب ہے کہ ہدایت یافتہ یہی لوگ ہوں۔‘‘
7۔ ﴿وَ اَقِمِ الصَّلٰوۃَ طَرَفَیِ النَّھَارِ وَ زُلَفًا مِّنَ الَّیْلِ اِنَّ الْحَسَنٰتِ یُذْھِبْنَ السَّیِّاٰتِ ذٰلِکَ ذِکْرٰی لِلذّٰکِرِیْنَ﴾[ھود:114]
’’اور نماز قائم کرو،دن کے دونوں سروں(صبح و شام)پر اور کچھ رات گزرنے پر،درحقیقت نیکیاں برائیوں کو دُور کر دیتی ہیں،یہ ایک یاددہانی ہے،ان لوگوں کے لیے جو اﷲ کو یاد رکھنے والے ہیں۔‘‘
8۔ ﴿وَ الَّذِیْنَ صَبَرُوا ابْتِغَآئَ وَجْہِ رَبِّھِمْ وَ اَقَامُوا الصَّلٰوۃَ وَ اَنْفَقُوْا مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ سِرًّا وَّ عَلَانِیَۃً وَّ یَدْرَئُ وْنَ بِالْحَسَنَۃِ السَّیِّئَۃَ اُولٰٓئِکَ لَھُمْ عُقْبَی