کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد2) - صفحہ 31
فضائل نماز،قرآن کریم میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿اَلَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ وَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوۃَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ یُنْفِقُوْنَ [البقرۃ:3] ’’(متقی و ہدایت یافتہ اور فلاح پانے والے وہ لوگ ہیں)جو غیب پر ایمان لاتے ہیں اور نماز قائم کرتے ہیں اور اﷲ کے دیے ہوئے رزق سے خرچ کرتے ہیں۔‘‘ ﴿وَاسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوۃِ وَ اِنَّھَا لَکَبِیْرَۃٌ اِلاَّ عَلَی الْخٰشِعِیْنَ [البقرۃ:45] ’’اور صبر و نماز کے ذریعے(اﷲ سے)مدد حاصل کرو اور یہ(پابندیِ نماز)بڑا بھاری کام نظر آتا ہے،مگر(اﷲ کے حضور)عاجزی کرنے والوں کے لیے(یہ بہت آسان ہوجاتی ہے)۔‘‘ ﴿یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوۃِ اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ [البقرۃ:153] ’’اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ذریعے(اﷲ سے)مدد حاصل کرو،یقین کیجیے کہ اﷲ صبر کرنے والے لوگوں کے ساتھ ہے۔‘‘ 4۔ ﴿لٰکِنِ الرّٰسِخُوْنَ فِی الْعِلْمِ مِنْھُمْ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَآ اُنْزِلَ اِلَیْکَ وَمَآ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ وَ الْمُقِیْمِیْنَ الصَّلٰوۃَ وَ الْمُؤْتُوْنَ الزَّکٰوۃَ وَ الْمُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ اُولٰٓئِکَ سَنُؤْتِیْھِمْ اَجْرًا عَظِیْمًا﴾[النساء:162] ’’لیکن علم میں رسوخ والے اور اہلِ ایمان آپ پر نازل کی گئی شریعت پر ایمان لاتے ہیں اور آپ سے پہلی شرائع پر بھی ایمان رکھتے ہیں اور نماز ادا کرنے والے ہیں اور زکوۃ