کتاب: فقہ الصلاۃ (نماز نبوی مدلل)(جلد1) - صفحہ 79
’’نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں سے کسی کے حالتِ حیض میں ہونے کے با وجود اس کی گود میں سرِ اقدس رکھ کر تلاوتِ قرآن فرمایا کرتے تھے۔‘‘ 5۔ صحیح بخاری اور سنن نسائی سمیت دیگر کتبِ حدیث میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہی سے مَروی ہے: ﴿کُنْتُ أَرَجِّلُ رَأْسَ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَأَنَا حَائِضٌ[1] ’’میں حالتِ حیض میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گیسُوے مُبارک کنگھے سے سنوار دیا کرتی تھی۔‘‘ 6۔ اس سے بڑھ کر ایک صحیح حدیث میں تو یہاں تک مذکور ہے کہ شوہر اپنی حائضہ بیوی کے ساتھ لیٹ لپٹ سکتا ہے،جیسا کہ حضرت امِ سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ﴿بَیْنَمَا أَنَا مُضْطَجِعَۃٌ مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فِيْ الْخَمِیْلَۃِ إِذْ حِضْتُ،فَانْسَلَلْتُ،فَأَخَذْتُ ثِیَابَ حَیْضَتِیْ،فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم : أَنَفِسْتِ؟ قُلْتُ: نَعَمْ،فَدَعَانِيْ فَاضْطَجَعْتُ مَعَہٗ فِيْ الْخَمِیْلَۃِ[2] ’’میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک چادر میں لیٹی تھی کہ مجھے حیض شروع ہوگیا،میں چپکے سے کِھسک گئی اور حیض والے کپڑے پہن لیے۔نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم حائضہ ہوگئی ہو؟ میں نے عرض کی: ہاں،(اس کے باوجود بھی) نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے پاس بلایا اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اسی چادر میں لیٹ گئی۔‘‘ 7۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ﴿کُنْتُ أَنَا وَرَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم نَبِیْتُ فِيْ الشِّعَارِ الْوَاحِدِ وَأَنَا طَامِثٌ أَوْ حَائِضٌ۔۔۔إلخ[3] ’’میں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی چادر میں رات گزارتے،جبکہ میں حیض کی حالت میں ہوتی تھی۔‘‘ 8۔ صحیح بخاری ومسلم کی ایک حدیث میں ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:ـ
[1] حوالہ سابقہ و التجرید الصریح یعنی مختصر صحیح البخاري از علامہ زبیدی(1/ 34) [2] مختصر صحیح البخاري للألباني،رقم الحدیث(169( [3] سنن أبي داود،سنن النسائي،سنن الدارمي،مسند أحمد بحوالہ معجم الحدیث(4/ 26(